چیف منسٹر کو گھیرتے ہوئے کے ٹی آر خود مشکل میں پڑ گئے
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ کی گئی 'ناانصافی' کے مسئلہ پر بی آر ایس نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو گھیرتے ہوئے سیلف گول کر لیا ہے۔

حیدرآباد: مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ کی گئی ‘ناانصافی’ کے مسئلہ پر بی آر ایس نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو گھیرتے ہوئے سیلف گول کر لیا ہے۔
سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے مرکزی حکومت کے رویہ پر بات کرتے ہوئے خود اپنے والد و بی آر ایس صدر کے چندر شیکھر راؤ کو مشکل میں ڈال دیا۔ یہ خوش قسمتی کی بات ہے کہ کے سی آر اس وقت اسمبلی میں نہیں تھے۔
اگر کے سی آر وہاں ہوتے تو وہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کے چالینج کا جواب دیتے ہوئے مشکل میں پڑ جاتے۔ کے ٹی آر نے اسمبلی میں چیف منسٹر ریونت ریڈی کو اپنے کابینی وزراء کے ساتھ نئی دہلی میں تلنگانہ کے ساتھ ’انصاف‘کرنے کے لئے مرکز پر دباؤ ڈالنے کے لئے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ نئی دہلی میں مرن برت رکھنے کے لئے تیار ہیں تاکہ مرکز پر تلنگانہ کے ساتھ ’انصاف‘کرنے کے لئے دباؤ ڈالا جائے اگر اپوزیشن لیڈر کے چندر شیکھر راؤ ان کے ساتھ شامل ہوجائیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کے اس بیان نے بی آر ایس کو چونکا دیا۔
سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ ماضی میں بی آر ایس کے سابق وزیر جی جگدیش ریڈی نے بی آر ایس حکومت کے خلاف کانگریس حکومت کی جانب سے برقی کی خریداری کے مسئلہ پر اسمبلی میں لگائے گئے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حکومت کو تحقیقات کا حکم دینے کا چالینج دیا تھا۔
حکومت نے فوری طور پر کہا کہ وہ اس معاملہ کی عدالتی تحقیقات کا حکم دے گی۔ یاد رہے کہ عدالتی کمیشن نے سابق چیف منسٹر کے سی آر کو نوٹس جاری کی تھی اور وہ اس مسئلہ پر عدالت گئے تھے۔ حکومت کہہ رہی ہے کہ انہوں نے بی آر ایس حکومت میں وزیر توانائی کے مطالبہ کے مطابق عدالتی کمیشن کا تقرر کیا ہے۔