دہلی کے ایک متوسط خاندان میں پیدا ہوئے مشرف 1947میں پاکستان منتقل

پاکستان کے سابق ملٹری ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف جنہوں نے جمہوری طورپر منتخب حکومت کو بے دخل کرکے ملک پر 9سال تک حکمرانی کی اور ایک ترقی پسندمسلم قائد کی حیثیت سے خود کو پیش کرنے کی کوشش کی تھی۔

اسلام آباد: پاکستان کے سابق ملٹری ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف جنہوں نے جمہوری طورپر منتخب حکومت کو بے دخل کرکے ملک پر 9سال تک حکمرانی کی اور ایک ترقی پسندمسلم قائد کی حیثیت سے خود کو پیش کرنے کی کوشش کی تھی۔

1999میں خون خرابہ کے بغیر انہوں نے بغاوت کرتے ہوئے جمہوری حکومت کو بے دخل کردیا تھا۔وہ دہلی میں اردو بولنے والے مہاجر والدین کے گھر پیدا ہوئے اور 1947 میں تقسیم کے بعد وہ پاکستان کو منتقل ہوگئے۔

اپنی عمر کے آخری ایام میں وہ متحدہ عرب امارات میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی بسر کررہے تھے۔طویل علالت کے بعد خلیجی ملک میں ان کا انتقال ہوگیا۔

دہلی کے اردو بولنے والے مہاجر والدین کے گھر متوسط خاندان میں وہ پیدا ہوئے اور بعد میں پاکستان کو نقل مقام کیا تھا۔79سالہ ریٹائرڈ جنرل کارگل جنگ کے روح رواں تھے۔اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے ہندوستانی ہم منصب اٹل بہاری واجپائی سے لاہور میں تاریخی امن معاہدہ کیا تھااس کے چند ماہ بعد کارگل میں لڑائی ہوئی۔ف

ور اسٹار جنرل جنہوں نے پاکستان میں ڈکٹیٹر طرز کی حکومت کی تھی،طویل علالت کے بعد آج دبئی کے ایک دواخانہ میں انتقال کرگئے۔انہوں نے دور حکومت میں جموں وکشمیر اور دوسرے کئی اہم امور پر ہندوستان کے ساتھ بات چیت کی تھی۔

مشرف جوکہ اگست 1943میں دہلی میں پیدا ہوئے تھے ان کا خاندان 1947 کی تقسیم کے بعد پاکستان منتقل ہوگیا۔جون 1964میں مشرف پاکستان ملٹری اکیڈیمی سے وابستہ ہوئے۔

جولائی 2001 میں مشرف اور اس وقت کے وزیر اعظم ہند اٹل بہاری واجپائی کی آگرہ میں دوروزہ چوٹی کانفرنس ہوئی تھی جوکہ ناکام رہی کیونکہ جموں و کشمیرمسئلہ پر ہندوستان اور پاکستان معاہدہ کرنے میں ناکام رہے۔ 2008میں عالمی دباؤ پر پرویز مشرف نے انتخابات کا اعلان کیا اور اس کے بعد دبئی روانہ ہوگئے۔یہاں انہوں نے خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی بسر کی۔