یکساں سیول کوڈ، رانچی میں 30قبائلی تنظیموں کا اجلاس
30سے زائدقبائلی تنظیموں کے نمائندے اتوار کے دن رانچی میں اکٹھاہوں گے تاکہ یکساں سیول کوڈ(یوسی سی) پرتبادلہ خیال کریں گے۔
رانچی: 30سے زائدقبائلی تنظیموں کے نمائندے اتوار کے دن رانچی میں اکٹھاہوں گے تاکہ یکساں سیول کوڈ(یوسی سی) پرتبادلہ خیال کریں گے۔
انہیں اندیشہ ہے کہ یکساں سیول کوڈ ان کے قبائلی رسوم ورواج کو ختم کردے گا۔ لاء کمیشن نے یوسی سی پر پھر سے صلاح ومشورہ شروع کردیا ہے۔ ایسے میں آدی واسی سمن وئے سمیتی نے فیصلہ کیا ہے کہ اس مسئلہ پر اپنا احتجاج درج کرایاجائے۔ کمیٹی کے رکن دیوکماردھن نے یہ بات بتائی۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کی تمام ممتاز قبائلی تنظیموں نے یکساں سیول کوڈ کے خلاف لڑائی میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ قبائلی تنظیموں کے نمائندے کمیٹی کے بیانرتلے اکٹھاہوں گے۔ 22ویں لاء کمیشن آف انڈیا نے 14جون کو عوام اور مذہبی تنظیموں سے یکساں سیول کوڈ پر پھر سے رائے مانگی ہے۔
دیوکماردھن نے جو آدی واسی مہاسبھا کے کنوینربھی ہیں کہا کہ قبائلیوں کے کئی رسوم ورواج ہوتے ہیں۔ شادی‘طلاق اور جائیداد کے ان کے اپنے قاعدے قانون ہوتے ہیں۔
قبائلیوں میں عورتوں کوشادی کے بعد موروثی جائیداد نہیں دی جاتی۔ ہمیں اندیشہ ہے کہ یکساں سیول کوڈ قبائلی رسوم ورواج پر اثرانداز ہوگا۔
آدی واسی جن پریشد کے صدرپریم ساہی منڈا نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ہم مختلف وجوہات پریکساں سیول کوڈ کی مخالفت کررہے ہیں۔ ہمیں ڈر ہے کہ دوقبائلی قوانین اس سے متاثر ہوں گے۔