یوروپ

روس میں بغاوت، دوشہروں میں فوجی اڈوں پرویاگنر گروپ کے قبضہ کادعویٰ

مبینہ بغاوت کے بیچ روسی ویاگنرمرسنری گروپ نے ہفتہ کے دن دعویٰ کیاکہ اس نے شہروں روستوف اور ورونیز میں فوجی اڈوں پر قبضہ کرلیا ہے۔

ماسکو: مبینہ بغاوت کے بیچ روسی ویاگنرمرسنری گروپ نے ہفتہ کے دن دعویٰ کیاکہ اس نے شہروں روستوف اور ورونیز میں فوجی اڈوں پر قبضہ کرلیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ملک میں روس جیسی آمرانہ صورتحال: کجریوال
ناٹو کو یوکرین میں فوجی تعیناتی کے خلاف روسی صدر کا انتباہ
ہندوستانی شہریوں کو یوکرین جنگ میں دھکیلنے کا ریاکٹ، 4 گرفتار
تیل کی قیمتیں مزید بڑھنے کا امکان، سعودی عرب، تیل کی پیداوار میں کٹوتی جاری رکھے گا
پوتین کی پر تعیش بکتر بند ٹرین میں سیلون اور جم بھی موجود، نئی تصاویر دیکھئے

سوشیل میڈیاپوسٹ میں گروپ کے سربراہ ایوگنی پریگوزن نے کہا کہ وہ یوکرین سرحد کے قریب جنوبی روس میں روستوف آن ڈان میں موجود ہے اور اس کی فورسس نے فوجی اڈوں اور فضائی اڈوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ سی این این نے یہ اطلاع دی۔

اگر روسی وزیردفاع اور سرکردہ جنرلوں نے شہر میں ان سے ملاقات نہ کی تو پریگوزن نے روس کی طرف پیشقدمی کی دھمکی دی۔ ویاگنر گروپ نے یہ بھی دعویٰ کیاکہ اس نے دوسرے شہر ورونوزے میں بھی روسی فوجی اڈوں پر قبضہ کرلیا ہے۔ قبل ازیں اس شہر کے گورنر نے کہاتھا کہ ایک فوجی قافلہ M4Don وفاقی شاہراہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ شاہراہ شہر کو روستوف آن ڈان سے جوڑتی ہے۔

روسی صدرپوٹین نے اس پیشرفت پر ٹی وی پرقوم سے خطاب میں کہا کہ یہ روس کے لئے اور روس کے عوام کیلئے دھکا ہے۔ ہم‘سخت کاروائی کریں گے جولوگ دانستہ طور پردھوکہ دہی کی راہ پر چل رہے ہیں اور جو لوگ مسلح بغاوت کیلئے تیار ہیں اور جن لوگوں نے بلیک میل اور دہشت گردی کی راہ اپنائی ہے‘ ان سب کو لازمی سزا مل کررہے گی۔

یہ لوگ ہمارے عوام اور قانون کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔ جمعہ کی رات کریملین نے ویاگنرسربراہ کی گرفتاری کا حکم دیاتھا۔ اے پی کے بموجب صدرروس پوٹین نے ہفتہ کے دن عہد کیاکہ وہ کرایہ کے سپاہیوں کے سربراہ ایوگنی پریگوزن کی طرف سے اعلان کردہ مسلح بغاوت سے ملک کا دفاع کریں گے۔

انہوں نے اس اعلان کو روس کی پیٹھ میں چھرا گھونپناقراردیا۔ انہوں نے ٹی وی پر قوم سے خطاب میں کہا کہ جو لوگ بغاوت کیلئے تیار ہیں انہیں سزالازمی طور پرمل کررہے گی۔ مسلح افواج اور دیگر سرکاری ایجنسیوں کو ضروری احکام مل چکے ہیں۔ ویاگنرپرائیویٹ ملٹری کنٹراکٹر کے مالک پریگوزن نے ہفتہ کی صبح توثیق کی کہ وہ اپنے سپاہیوں کے ساتھ یوکرین سے سرحدپارکرکے روس کے ایک اہم شہر پہنچ گئے ہیں۔ پریگوزن نے اپنا ایک ویڈیوپوسٹ کیا۔

انہوں نے دعویٰ کیاکہ ان کے فوجیوں کے کنٹرول میں شہر کے فوجی اور فضائی اڈے ہیں۔ سوشیل میڈیا پر پوسٹ دیگر ویڈیوز میں فوجی گاڑیاں بشمول دبابے سڑکوں پردیکھے جاسکتے ہیں۔ پوٹین نے ایسے وقت جبکہ روس اپنے مستقبل کیلئے یوکرین میں مشکل ترین جنگ لڑرہا ہے‘ بغاوت کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ مغرب کی ساری فوجی معاشی اور انفارمیشن مشین نے ہمارے خلاف جنگ چھیڑرکھی ہے۔

پریگوزن نے کہا کہ ان کی فورسیس کو یوکرین سے سرحدپارکرکے روس میں داخل ہوتے وقت چیک پوائنٹس پر نوجوان فوجیوں کی طرف سے کسی بھی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کرناپڑا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے سپاہی‘ بچوں کے خلاف لڑائی نہیں لڑرہے ہیں‘ لیکن ہمارے راستے میں آنے والے کسی کوبھی ہم تباہ کردیں گے۔

ہم آگے بڑھ رہے ہیں اور آخرتک جائیں گے۔ روس کی سیکیوریٹی سرویسس نے مسلح بغاوت کے اعلان پر پریگوزن کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ کریملین نے اس دھمکی کو سنجیدگی سے لیاہے۔ حکام نے اسے ماسکو اور اطراف کے علاقوں میں انسداددہشت گردی رجیم قراردیا۔ دارالحکومت میں سیکیوریٹی بڑھادی گئی۔ یہ فوری واضح نہ ہوسکا کہ پریگوزن جنوبی روسی شہر میں کیسے داخل ہوپائے یا ان کے ساتھ کتنے سپاہی ہیں۔

a3w
a3w