بدایوں کی جامع مسجد کا سروے کرنے آثارقدیمہ کو 15 دن کا وقت
اکھل بھارت ہندومہاسبھا کے صدر مکیش پٹیل نے سیول جج سینئر ڈیویژن بدایوں کی عدالت میں ستمبر2022ء میں درخواست داخل کرتے ہوئے دعویٰ کیاتھا کہ جامع مسجد اصل میں نیل کنٹھ مہادیومندرہے جسے ڈھاکر مسجد میں تبدیل کیاگیا۔
لکھنو: محکمہ آثارقدیمہ(اے ایس آئی) نے بدایوں کی عدالت میں درخواست داخل کی ہے تاکہ جامعہ مسجد بدایوں کا سروے کیاجائے۔ اے ایس آئی کی طرف سے ایک وکیل عدالت میں حاضر ہوا اور اس نے سروے پرآمادگی ظاہرکی اور اس کیلئے وقت مانگا۔
اکھل بھارت ہندومہاسبھا کے صدر مکیش پٹیل نے سیول جج سینئر ڈیویژن بدایوں کی عدالت میں ستمبر2022ء میں درخواست داخل کرتے ہوئے دعویٰ کیاتھا کہ جامع مسجد اصل میں نیل کنٹھ مہادیومندرہے جسے ڈھاکر مسجد میں تبدیل کیاگیا۔
مہاسبھا نے اے ایس آئی کے ذریعہ مسجد کا سروے کرانے کی گزارش کی تھی۔ اس نے اس کیس میں محکمہ آثارقدیمہ‘ ریاستی حکومت اور مسجد کی انتظامی کمیٹی کو فریق بنایا۔ ہندومہاسبھا کے وکیل ویدپرکاش ساہو کے بموجب اے ایس آئی جامع مسجد کا سروے کرے گی اور اس کے بعد اپنی رپورٹ عدالت میں داخل کرے گی۔
عدالت نے اے ایس آئی کو رپورٹ داخل کرنے کیلئے 15 دن کا وقت دیا ہے۔ کیس کی اگلی تاریخ سماعت30مئی مقررکی گئی۔