دہلی

16 ماہ کے دوران سپریم کورٹ میں صرف 55 دن شخصی حاضری : این وی رمنا

چیف جسٹس نے کہا کہ گزشتہ 16 ماہ کے دوران عدالت ِ عظمیٰ میں صرف 55 دن شخصی حاضری درج کی گئی۔ چیف جسٹس آج سپریم کورٹ بار اسوسی ایشن کی جانب سے یومِ آزادی کی 75 سالہ تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔

نئی دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے آج پرچم کشائی کے موقع پر ملک کو درپیش کووِڈ 19 بحران کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ وکلاء، ججس اور رجسٹری کے عہدیدار دستاویزات کو چھونے سے بھی ڈرتے تھے، حتیٰ کہ ان ہی کے افرادِ خاندان ان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کیے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ گزشتہ 16 ماہ کے دوران عدالت ِ عظمیٰ میں صرف 55 دن شخصی حاضری درج کی گئی۔ چیف جسٹس آج سپریم کورٹ بار اسوسی ایشن کی جانب سے یومِ آزادی کی 75 سالہ تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔

تقریب میں سالیسٹر جنرل تشار مہتا صدر بار اسوسی ایشن وِکاس سنگھ سپریم کورٹ کے ججس اور بار اسوسی ایشن کے ارکان نے شرکت کی۔ جسٹس رمنا نے کہا کہ انہیں وہ دن یاد ہیں جب انہوں نے چیف جسٹس عہدہ کا جائزہ لیا تھا۔ ایک صدی میں یہ وبا ملک کو تقریباً تباہ کردی۔

ملک میں ہر جگہ خوف کا عالم تھا۔ ہر ایک کے کسی نہ کسی رشتہ دار کی جانیں تلف ہوئیں۔ چیف جسٹس رمنا 26 اگست کو عہدہ سے دستبردار ہوں گے اور جسٹس یو یو للت ان کی جگہ فائز ہوں گے۔

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے 10 اگست کو ان کے احکامِ تقرر پر دستخط کرتے ہوئے انہیں سپریم کورٹ کا 49 واں چیف جسٹس تقرر کیا ہے۔ جسٹس این وی رمنا نے 23 اپریل کو چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے کی سبکدوشی کے بعد 24 اپریل کو سی جے آئی عہدہ پر فائز ہوئے۔

چیف جسٹس رمنا نے کہاکہ عوام کو عدالتوں سے بڑی توقعات وابستہ ہوتی ہیں، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ قدرتی طاقتیں ان کے خلاف تھیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ماضی قریب میں حالات معمول پر آجائیں گے اور عدالتیں پوری صلاحیت کے ساتھ امور انجام دیں گی۔