شمالی بھارت

مغربی بنگال: یرغمال بنے اسکول ٹیچر نے پوری کہانی بیان کردی

مالدہ کے موچیا چندرموہن ہائی اسکول میں آج دوپہر ایک بندوق بردار کے ذریعہ کلاس روم کو یرغمال بنانے سے متعلق واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے اسکو ل ٹیچر پرتیبھا ہیمبرم نے کہا کہ انہوں نے ایک نامعلوم شخص کو راہداری میں بے مقصد گھومتے ہوئے دیکھا۔

کلکتہ: مالدہ کے موچیا چندرموہن ہائی اسکول میں آج دوپہر ایک بندوق بردار کے ذریعہ کلاس روم کو یرغمال بنانے سے متعلق واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے اسکو ل ٹیچر پرتیبھا ہیمبرم نے کہا کہ انہوں نے ایک نامعلوم شخص کو راہداری میں بے مقصد گھومتے ہوئے دیکھا۔

پرتیبھا نے سوچا، شاید یہ شخص کسی طالب علم کا گارجین ہوگا۔ انہوں نے پوچھا بھی مگر لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ اسی درمیان وہ کلاس میں داخل ہوگئیں اور طلبہ کو پڑھانا شروع کردیا۔ وہ آدمی اچانک بندوق اٹھائے کلاس میں داخل ہوگیا اور بچوں کو حرکت نہ کرنے کی ہدایت دینے لگا۔

بندوق بردار کے ساتھ 45 منٹ تک جاری رہنے والے تعطل کو بیان کرتے ہوئے پرتیبھا نے بتایا کہ اس وقت ساتویں کلاس کی بنگالی کلاس چل رہی تھی۔ انہوں نے ایک شخص کو کلاس روم میں گھومتے ہوئے دیکھا۔ ‘والدین کبھی کبھی اسکول آتے ہیں۔ میں نے پہلے سوچا، وہ کسی کا سرپرست ہو سکتا ہے! اس کے بعد میں کلاس میں داخل ہوگئی۔

انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی میں نے پڑھانا شروع کیا وہ اچانک کمرے میں داخل ہوگیا۔ اس کے بعد بندوق اٹھا کر دھمکی دینے لگا۔ پرتیبھا نے کہا کہ بندوق بردار نے مجھ سے خاموش رہنے کو کہا اور اس کے بعد اس نے پستول طلبا کی طرف کر دیا۔

وہ باربار بول رہا تھا کہ ‘میرے بیٹے کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ میں اس کلاس کے بچوں کو مار دوں گا! میں گولی مار دوں گا۔” پرتیبھا اس واقعہ سے فطری طور پر دنگ رہ گئیں۔ پرتیبھا نے بتایا کہ ”پہلے تو میں نے سوچا، یہ کھلونا پستول ہے! میں نے بعد میں دیکھا کہ یہ اصلی پستول تھا۔ اس کے بعد میرے دماغ نے کام کرنا بند کردیا۔ بچے رونے لگے میں سمجھ نہیں پارہی تھی کہ اب میں کیا کروں۔

تاہم کلاس روم میں 45 منٹ کی کشیدگی کے بعد پولیس نے اس شخص کو پکڑ لیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس شخص کا نام دیو ولبھ ہے۔ اس کی عمر 44 سال ہے۔ یہ اسکول پرانے مالدہ کے موچیا نیموا علاقے میں ہے۔ اسکول میں دیو ولبھ کے بندوق تھامے ہوئے ویڈیو میں جو منظر عام پر آئی ہے، وہ کچھ کہتے ہوئے سنائی دے رہا ہے۔

جب یہ سب ہو رہا تھا تو کچھ پولیس والے کلاس میں داخل ہوئے اور دیو ولبھ کو دھکیل کر زمین پر گرا دیا۔ اس کے بعد اس سے ہتھیار چھین کر اسے گھسیٹ کر باہر لے گئے۔