شمالی بھارت

فوری تین طلاق دینے پر مسلم بی جے پی لیڈر کیخلاف کیس درج

بی جے پی رکن بلدیہ سلیم نور محمد دورا کے خلاف کیس درج کیا گیا۔ رکن بلدیہ کے خلاف 2019ء کے قانون مسلم خواتین (زوجہ کے تحفظ حقوق) انسدادِ جہیز قانون اور تعزیراتِ ہند کی مختلف دفعات کے خلاف کیس درج کیا گیا۔

مہسانہ (گجرات) : شادی کے 22 سال بعد بیوی کو بیک وقت 3 دینے پر بی جے پی رکن بلدیہ سلیم نور محمد دورا کے خلاف کیس درج کیا گیا۔ رکن بلدیہ کے خلاف 2019ء کے قانون مسلم خواتین (زوجہ کے تحفظ حقوق) انسدادِ جہیز قانون اور تعزیراتِ ہند کی مختلف دفعات کے خلاف کیس درج کیا گیا۔

ڈویژن پولیس اسٹیشن میں درج کردہ شکایت میں سلیم کی اہلیہ صدیقہ بین نے الزام عائد کیا کہ ان کے شوہر نے اپریل اور حالیہ جولائی و اگست میں زبانی تین طلاق دیا۔ انھوں نے اسے موبائل فون پر بھی ریکارڈ کیا ہے۔ اس نے فریقین کے خاندانوں میں طلاق کے مکتوب روانہ کیا ہے۔

ان کے سسرال نے ان کی تائید کرکے اسے اذیت پہنچائی، تاکہ وہ شوہر کے گھر سے چلی جائے۔ اس نے مزید کہا کہ گزشتہ چند ماہ سے اس سے کم از کم نصف درجن درخواستیں ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو پیش کی ہے، حتیٰ کہ شوہر اور سسرال کی جانب سے ہراسانی اور ذہنی اذیت رسانی کی شکایت ڈیویژن پولیس اسٹیشن میں بھی پیش کی ہے۔

 ان کی شادی سال 2000 میں ہوئی اور بڑی بیٹی کی عمر اب 21 سال ہے، جب کہ بیٹے کا انتقال 6 سال قبل ہوا ہے۔ شادی کے بعد گزشتہ 22 سال کے دوران اس کا شوہر کئی بار اپنے برادرانِ نسبتی سے بڑی رقومات حاصل کرچکا ہے۔

دورا جو مہسانہ نگر پالیکا میں وارڈ نمبر 10 کا رکن بلدیہ ہے، زیریں عدالتوں میں وکالت کرتا ہے۔ احمد آباد دیہی عدالت میں جہاں وہ وکالت کرتا ہے اس کی اسسٹنٹ ریشما بین چوہان کے ساتھ غیرقانونی تعلقات رکھا ہوا ہے۔

 شکایت کے مطابق ریشما نے اسے فون پر دھمکی بھی دی کہ وہ اور سلیم اسے فرضی کیس میں پھنسا کر جیل بھیجیں گے، اگر وہ جیل جانا نہیں چاہتی تو سلیم کو طلاق (خلع) دے۔