ایشیاء

بنگلہ دیش میں تازہ تشدد میں 2افراد ہلاک،مظاہرین شیخ حسینہ کے استعفیٰ کے مطالبہ پر اٹل

مظاہرین اور برسراقتدار جماعت عوامی لیگ کے حامیوں میں جھڑپوں میں کم از کم 2 افراد ہلاک دیگر 30 زخمی ہوگئے۔ ملک کے مختلف حصوں میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے جنہوں نے وزیراعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔

ڈھاکہ: وزیراعظم شیخ حسینہ اتوار کے دن کہا کہ بنگلہ دیش میں احتجاج کے نام پر جو لوگ سبوتاج کررہے ہیں، وہ طلبہ نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ ایسے لوگوں کو سختی سے کچل دیں۔ ملک کے کئی حصوں میں تازہ تشدد برپا ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں
بنگلہ دیشی پولیس جوابی کارروائی کے خوف سے فیلڈ ڈیوٹی کرنے کو تیار نہیں
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
بنگلہ دیش میں ریزرویشن احتجاج: پرتشدد جھڑپوں میں 17 افراد ہلاک، سیکڑوں زخمی
شیخ حسینہ کے خلاف قتل کا ایک اور کیس درج
آسام میں ٹیچر کے لڑکیوں کو فحش ویڈیودکھانے پر اسکول کو جلادیا گیا

 اتوار کے دن مظاہرین اور برسراقتدار جماعت عوامی لیگ کے حامیوں میں جھڑپوں میں کم از کم 2 افراد ہلاک دیگر 30 زخمی ہوگئے۔ ملک کے مختلف حصوں میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے جنہوں نے وزیراعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔

شیخ حسینہ نے قومی کمیٹی برائے سلامتی امور کا اجلاس طلب کرلیا۔ اخبار ڈھاکہ ٹریبیون نے وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) ذرائع کے حوالہ سے یہ اطلاع دی۔ میٹنگ میں فوج، بحریہ، فضائیہ، پولیس، آر اے بی، بی جی بی کے سربراہوں اور دیگر اعلیٰ سیکوریٹی عہدیداروں نے شرکت کی۔

وزیراعظم کے مشیرقومی سلامتی اور وزیرداخلہ بھی موجود تھے۔ متنازعہ کوٹہ سسٹم کی برخواستگی کے مطالبہ پر پولیس اور طلبہ کی پرتشدد جھڑپوں میں 200سے زائد ہلاکتوں کے بعد بنگلہ دیش میں تازہ تشدد پھوٹ پڑا ہے۔

 ہفتہ کے دن شیخ حسینہ نے یونیورسٹی وائس چانسلرس اور کالج پرنسپلس کی ایمرجنسی میٹنگ طلب کی تھی، کیونکہ احتجاجی قائدین نے بات چیت کے لئے ان کا دعوت نامہ ٹھکرادیا تھا اور ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔

a3w
a3w