بنگلہ دیش میں تازہ تشدد میں 2افراد ہلاک،مظاہرین شیخ حسینہ کے استعفیٰ کے مطالبہ پر اٹل
مظاہرین اور برسراقتدار جماعت عوامی لیگ کے حامیوں میں جھڑپوں میں کم از کم 2 افراد ہلاک دیگر 30 زخمی ہوگئے۔ ملک کے مختلف حصوں میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے جنہوں نے وزیراعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
ڈھاکہ: وزیراعظم شیخ حسینہ اتوار کے دن کہا کہ بنگلہ دیش میں احتجاج کے نام پر جو لوگ سبوتاج کررہے ہیں، وہ طلبہ نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ ایسے لوگوں کو سختی سے کچل دیں۔ ملک کے کئی حصوں میں تازہ تشدد برپا ہوا ہے۔
اتوار کے دن مظاہرین اور برسراقتدار جماعت عوامی لیگ کے حامیوں میں جھڑپوں میں کم از کم 2 افراد ہلاک دیگر 30 زخمی ہوگئے۔ ملک کے مختلف حصوں میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے جنہوں نے وزیراعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
شیخ حسینہ نے قومی کمیٹی برائے سلامتی امور کا اجلاس طلب کرلیا۔ اخبار ڈھاکہ ٹریبیون نے وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) ذرائع کے حوالہ سے یہ اطلاع دی۔ میٹنگ میں فوج، بحریہ، فضائیہ، پولیس، آر اے بی، بی جی بی کے سربراہوں اور دیگر اعلیٰ سیکوریٹی عہدیداروں نے شرکت کی۔
وزیراعظم کے مشیرقومی سلامتی اور وزیرداخلہ بھی موجود تھے۔ متنازعہ کوٹہ سسٹم کی برخواستگی کے مطالبہ پر پولیس اور طلبہ کی پرتشدد جھڑپوں میں 200سے زائد ہلاکتوں کے بعد بنگلہ دیش میں تازہ تشدد پھوٹ پڑا ہے۔
ہفتہ کے دن شیخ حسینہ نے یونیورسٹی وائس چانسلرس اور کالج پرنسپلس کی ایمرجنسی میٹنگ طلب کی تھی، کیونکہ احتجاجی قائدین نے بات چیت کے لئے ان کا دعوت نامہ ٹھکرادیا تھا اور ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔