جیش کے 3 دہشت گرد نیپال سرحد سے بہار میں داخل۔ ریاست بھر میں ہائی الرٹ
بہار پولیس ہیڈکوارٹرس نے جمعرات کے روز ریاست بھر میں ہائی الرٹ جاری کیا۔ انٹلیجنس اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے جیش محمد کے کارکن نیپال سرحد کے ذریعہ ریاست میں داخل ہوچکے ہیں۔
پٹنہ (آئی اے این ایس)بہار پولیس ہیڈکوارٹرس نے جمعرات کے روز ریاست بھر میں ہائی الرٹ جاری کیا۔ انٹلیجنس اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے جیش محمد کے کارکن نیپال سرحد کے ذریعہ ریاست میں داخل ہوچکے ہیں۔
بہار پولیس کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق 3 مشتبہ دہشت گرد حسنین علی(راولپنڈی)‘ عادل حسین(عمر کوٹ) اور محمد عثمان(بہاولپور) مبینہ طورپر اگست کے وسط میں کٹھمنڈو پہنچے اور گزشتہ ہفتہ بہار میں داخل ہوئے۔
ان اطلاعات کے بعد پولیس نے تمام سرحدی اضلاع بشمول مدھوبنی‘ سیتامڑھی‘ سُپال‘ ارڑیہ‘ مشرقی چمپارن‘ مغربی چمپارن اور کشن گنج میں مشتبہ افراد کی پاسپورٹ تفصیلات گشت کرائیں۔ سیکوریٹی ایجنسیوں اور ڈسٹرکٹ انٹلیجنس یونٹوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنی نگرانی میں اضافہ کردیں‘ شناخت کی جانچ کریں اور کسی بھی شخص کی مشتبہ نقل و حرکت پر کارروائی کریں۔
عہدیداروں نے یہ انکشاف نہیں کیا ہے کہ دہشت گردوں نے کس سرحدی پوائنٹ کا استعمال کیا تاہم پوری ریاست میں الرٹ جاری کیا ہے۔ ہند‘ نیپال سرحد کھلی سرحد ہے اور باہمی معاہدہ کے تحت بغیر ویزا آمدورفت کی اجازت ہے جس کے نتیجہ میں دراندازی‘ سیکوریٹی ایجنسیوں کے لئے ایک سنگین چیلنج بن گئی ہے۔
مسلم غلبہ والے سیمانچل ریجن میں بھی سیکوریٹی سخت کردی گئی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ پٹرولنگ اور نگرانی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ انٹلیجنس یونٹوں کو نگرانی کرنے اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی پر کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ مئی میں آپریشن سندور کے بعد بھی سرحد پر سیکوریٹی میں اضافہ کیا گیا تھا۔
جاریہ سال کے اواخر میں اسمبلی انتخابات مقرر ہونے کے پیش نظر انٹلیجنس ایجنسیوں کا ماننا ہے کہ دراندازی جیسی کوششیں اہم قائدین اور انتخابی پروگراموں کیلئے ایک سنگین خطرہ بن سکتی ہیں۔ بہار میں دہشت گردی کے خلاف حالیہ کارروائی کے پس منظر میں یہ اقدامات کئے گئے۔