جموں و کشمیر

کشمیر میں دہشت گرد کی 6 دکانات ضبط: این آئی اے

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دسمبر 2017ء میں سی آر پی ایف گروپ سنٹر پر عسکری حملہ کے سلسلہ میں دہشت گرد فیاض احمد خان کی کشمیر کے لیتھ پورہ علاقہ میں واقع 6 دکانات ضبط کرلی ہیں۔

نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دسمبر 2017ء میں سی آر پی ایف گروپ سنٹر پر عسکری حملہ کے سلسلہ میں دہشت گرد فیاض احمد خان کی کشمیر کے لیتھ پورہ علاقہ میں واقع 6 دکانات ضبط کرلی ہیں۔

متعلقہ خبریں
رمضان میں وادی کشمیر میں مہنگائی کا جن قابوسے باہر
ودھان سودھا میں پاکستان زندہ باد کے نعروں کی این آئی اے کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ
کینڈا میں مقیم ببرخالصہ کارکن دہشت گرد قرار
کشمیر میں انسداد دہشت گردی قانون کے تحت 3 مکانات کی ضبطی
روہنگیاؤں کے خلاف کارروائی قابل ستائش:چیف منسٹر آسام

اس حملہ میں 5 فوجی اور 3 عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔ جموں و کشمیر میں مئی 2022ء میں ایک بڑے دھاوے کے بعد این آئی اے نے فیاض کو مزمل مشتاق بھٹ کے ساتھ گرفتار کرلیا تھا۔

این آئی اے کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) کے دو کارکن بھٹ اور خان‘ دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے حمل و نقل کی سہولت فراہم کرنے‘ دہشت گردانہ پروپگنڈہ کو فروغ دینے ممنوعہ تنظیم کے نئے ارکان کو بنیاد پرست بنانے اور ان کی بھرتی کے لیے پاکستان میں اپنے آقاؤں کے ساتھ ربط میں تھے۔

واضح رہے کہ ٹی آر ایف، دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ کا ایک شعبہ ہے۔ عہدیدار نے بتایا کہ ٹی آر ایف اور اس کا خودساختہ کمانڈر سجاد گل‘ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے، تحریک دینے اور پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے لیے ان کی بھرتی کرنے کے لیے سرگرم تھے۔

وہ اور اس کے دیگر ساتھی کمانڈر جن کا پاکستان میں لشکر طیبہ سے تعلق ہے، پہلے سے طے شدہ نشانوں کا جائزہ لینے کے لیے لوگوں کو بھرتی کیا کرتے تھے۔

بھرتی کیے جانے والوں کو اسلحہ و گولہ بارود کی منتقلی میں تال میل پیدا کرنے کی ذمہ داری بھی دی جاتی تھی، تاکہ سیکوریٹی فورسس پر حملے کیے جاسکیں اور نشانہ بناکر ہلاک کیا جاسکے۔