تلنگانہ

تلنگانہ میں بی سی طبقات کے لیے 42 فیصد ریزرویشن،دہلی میں بڑے پیمانہ پراحتجاج کافیصلہ

اس سلسلہ میں 6 اگست کو جنتر منتر پر دھرنے میں تلنگانہ سے بڑی تعداد میں کارکنوں کو لانے کے لیے ٹی پی سی سی نے ایک خصوصی ٹرین کا انتظام کیا ہے۔ یہ ٹرین 4 اگست کی صبح 9 بجے چرلہ پلی ریلوے اسٹیشن سے دہلی کے لیے روانہ ہوگی اور 7 اگست کی شام دہلی سے واپسی کرے گی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اور ٹی پی سی سی صدر مہیش کمار گوڑ کی قیادت میں دہلی میں بڑے پیمانہ پر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا مقصد تلنگانہ میں بی سی طبقات کے لیے 42 فیصد ریزرویشن کے نفاذ کا مطالبہ کرنا ہے۔

متعلقہ خبریں
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
تحریک آزادی ہند کے رہنماؤں سے طلباء کو واقف کروانا وقت کا تقاضہ، چنچل گوڑہ جونیئر کالج میں جشن آزادی تقریب
مدینہ اسکولز میں یومِ آزادی 2025 ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا
محبوب نگر میں یومِ آزادی تقریب، اردو آفیسر ڈاکٹر منیب آفاق کو ایوارڈ
قاضی پیٹ درگاہ عرس تقاریب کا 17 اگست سے آغاز، ہنمکنڈہ کلکٹریٹ میں انتظامات کا جائزہ اجلاس

مہیش کمارگوڑ نے کہا کہ 5 اگست کو پارلیمنٹ میں تلنگانہ میں 42 فیصد بی سی ریزرویشن کے مسئلے پر بحث کرانے کے لیے تحریکِ التواء پیش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔6 اگست کو دہلی کے جنتر منتر پر بی سی ریزرویشن کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بڑا دھرنا منعقد کیا جائے گا اور7 اگست کو صدرِ جمہوریہ سے ملاقات کرکے اسمبلی میں منظور شدہ 42 فیصد بی سی ریزرویشن بل کی منظوری دینے کی اپیل کی جائے گی۔


اس سلسلہ میں 6 اگست کو جنتر منتر پر دھرنے میں تلنگانہ سے بڑی تعداد میں کارکنوں کو لانے کے لیے ٹی پی سی سی نے ایک خصوصی ٹرین کا انتظام کیا ہے۔ یہ ٹرین 4 اگست کی صبح 9 بجے چرلہ پلی ریلوے اسٹیشن سے دہلی کے لیے روانہ ہوگی اور 7 اگست کی شام دہلی سے واپسی کرے گی۔


ہر ضلع کی ڈی سی سی سے کہا گیا ہے کہ وہ 25 افراد کی فہرست تیار کرکے ٹی پی سی سی کو بھیجیں اور ان افراد کو وقت پر ریلوے اسٹیشن پہنچانے کی ذمہ داری ڈی سی سی صدور کی ہوگی۔


احتجاج میں شریک ہونے والے تمام کانگریس کارکنوں کے لیے دہلی میں رہائش، ٹرانسپورٹ اور کھانے پینے کا انتظام پارٹی کی جانب سے کیا گیا ہے، جبکہ شرکا کے لیے آدھار کارڈ ساتھ لانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔