آندھراپردیش

اے پی میں 1970سے اب تک61 طوفانوں نے تباہی مچائی

اعداد و شمار کے مطابق، ان میں سے 16 طوفان اکتوبر کے مہینے میں ہی آندھرا پردیش اور تمل ناڈو کے ساحلی علاقوں سے ٹکرائے۔ سب سے زیادہ طوفان خلیج بنگال کے مغربی وسطی حصے (چنئی سے کلنگا پٹنم تک) سے ٹکرائے، اس کے بعد شمال مغربی خلیج بنگال (کلنگا پٹنم سے کولکنتہ تک) میں ساحل سے ٹکرانے والے طوفان آتے ہیں۔

حیدرآباد: بنگال کی خلیج میں بننے والے طوفان آندھرا پردیش میں تباہی مچا رہے ہیں۔ 1970 سے اب تک 60 طوفان ریاست پر اثر انداز ہو چکے ہیں۔ اگرچہ ان میں سے کئی طوفان پڑوسی ریاستوں تمل ناڈو، اڑیسہ اور پدوچیری کے ساحل سے ٹکرائے لیکن ان کے اثرات آندھرا پردیش پر شدید نقصان چھوڑ گئے۔

متعلقہ خبریں
بچوں کے سامنے ہوم گارڈ کا خاتون کے ساتھ ’مجرا‘ — ویڈیو وائرل ہونے کےبعد محکمہ نے فوراً ڈیوٹی سے ہٹا دیا
خلیج بنگال میں ہوا کا دباؤ کم ،طوفان میں تبدیل ،کئی اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری
اےپی کے وجیانگرم میں نو بیاہتا جوڑا مشتبہ حالات میں مردہ پایاگیا
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی
سمہا چلم اپنا سوامی مندر میں دیوار گرنے کا واقعہ، سافٹ ویر انجینئر جواڑا سمیت 8 افراد ہلاک

تازہ ترین مونتھا طوفان کے ساتھ یہ تعداد 61 تک پہنچ گئی ہے۔


اعداد و شمار کے مطابق، ان میں سے 16 طوفان اکتوبر کے مہینے میں ہی آندھرا پردیش اور تمل ناڈو کے ساحلی علاقوں سے ٹکرائے۔ سب سے زیادہ طوفان خلیج بنگال کے مغربی وسطی حصے (چنئی سے کلنگا پٹنم تک) سے ٹکرائے، اس کے بعد شمال مغربی خلیج بنگال (کلنگا پٹنم سے کولکنتہ تک) میں ساحل سے ٹکرانے والے طوفان آتے ہیں۔


سب سے خطرناک طوفانوں میں دیوی سیما (ہوا کی رفتار 230 کلومیٹر فی گھنٹہ)، کوناسیما (270 کلومیٹر فی گھنٹہ) اور ہدہد (220 کلومیٹر فی گھنٹہ) شامل ہیں، جنہوں نے ناقابل تلافی نقصانات پہنچائے۔ اس درجے کے کئی سوپر سائیکلون بھی بنے، جو زیادہ تر اڑیسہ کے ساحل سے ٹکرائے۔


”نیلم” طوفان 28 اکتوبر 2010 کو ساحل سے ٹکرایا تھا، زمین سے ٹکرانے کے بعد یہ کمزور پڑ گیا اور شدید بارش کا سبب بنا۔ موجودہ مونتھا طوفان بھی 28 اکتوبر کو ہی ساحل سے ٹکرایا، جس کے نتیجہ میں آندھرا پردیش کے ساتھ ساتھ تلنگانہ میں بھی شدید بارش ہوئی۔


2013 میں سب سے زیادہ پانچ طوفان بنے تھے، جبکہ 1987، 1996، 2016 اور 2018 میں ہر سال تین تین طوفانوں کی تشکیل ہوئی تھی۔