شمالی بھارت

ہریانہ میں 61 فیصد پولنگ، 8 اکتوبر کو نتائج کا اعلان

ہریانہ اسمبلی الیکشن میں ہفتہ کے دن 61 فیصد پولنگ ہوئی۔ برسراقتدار بی جے پی تیسری میعاد کی خواہاں ہے جبکہ کانگریس کو امید ہے کہ 10 سال بعد اقتدار میں اس کی واپسی ہونے والی ہے۔

چندی گڑھ: (پی ٹی آئی) ہریانہ اسمبلی الیکشن میں ہفتہ کے دن 61 فیصد پولنگ ہوئی۔ برسراقتدار بی جے پی تیسری میعاد کی خواہاں ہے جبکہ کانگریس کو امید ہے کہ 10 سال بعد اقتدار میں اس کی واپسی ہونے والی ہے۔

متعلقہ خبریں
ہریانہ میں کل صبح 7 بجے سے پولنگ
مودی حکومت، صنعتکاروں کے لئے کام کرتی ہے: راہول گاندھی
انیل وِج، ہریانہ کی چیف منسٹری کے دعویدار

شام 6 بجے پولنگ ختم ہوئی۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ نوح میں 2 امیدواروں کے حامیوں میں جھڑپ کو چھوڑکر رائے دہی پرامن رہی۔ اس جھڑپ میں 3 افراد زخمی ہوئے۔ بی جے پی‘ کانگریس‘ آئی این ایل ڈی۔ بی ایس پی اور جے جے پی۔ آزاد سماج پارٹی اتحاد اور عام آدمی پارٹی میدان میں تھیں۔

جملہ 1031 امیدواروں نے اپنی قسمت آزمائی۔ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔ ممتاز امیدواروں میں چیف منسٹر نائب سنگھ سینی‘ بی جے پی کے انیل وِج اور او پی دھنکر‘ کانگریس کے بھوپیندر سنگھ ہوڈا اور ونیش پھوگاٹ‘ آئی این ایل ڈی کے ابھئے سنگھ چوٹالہ اور جے جے پی کے دشینت چوٹالہ شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق یمنا نگر میں رائے دہی کا تناسب 67.93‘ روہتک میں 60.56‘ نوح میں 68.28 فیصداور گڑگاؤں میں 49.92 فیصد رہا۔ فریدآباد میں 51.28 اور پنچکلہ میں 54.71 فیصد رائے دہی ہوئی۔ چیف منسٹر نائب سنگھ سینی نے اپنے آبائی گاؤں مرزا میں ووٹ ڈالا جو ضلع انبالہ میں واقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہریانہ کے عوام کا موڈ واضح ہے۔ تیسری مرتبہ بی جے پی کی حکومت بننے والی ہے۔ ریسلر اور کانگریس قائد بجرنگ پونیا نے کہا کہ ہریانہ میں کانگریس کی لہر آئی ہوئی ہے اور پارٹی کو 60 تا 70 نشستیں ملیں گی۔ سینئر کانگریس قائد کماری شیلجہ نے کہا کہ ہریانہ کے عوام اسمبلی الیکشن کا انتظار کررہے تھے تاکہ موجودہ حکومت کو بدل دیں اور کانگریس کو برسراقتدار لائیں۔

ابھے چوٹالہ نے ضلع سرسہ میں ووٹ ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہماری بننے والی ہے۔ کانگریس اور بی جے پی کو اکثریت نہیں ملے گی۔ آئی این ایل ڈی اور بی ایس پی کا اتحاد حکومت بنائے گا۔ 2016 کے اسمبلی الیکشن میں رائے دہی کا تناسب 68 فیصد کے آس پاس تھا۔

a3w
a3w