جرائم و حادثات

ٹرین میں آگ لگنے سے 9 افراد ہلاک، 20 زخمی

تمل ناڈو کے مدورائی ریلوے اسٹیشن پر ایک مسافر ٹرین کے ڈبے میں آگ لگنے سے ہفتہ کو کم از کم نو افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے۔

مدورائی: تمل ناڈو کے مدورائی میں آج علی الصبح ایک ریلوے کوچ میں آگ لگنے سے کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے۔

متعلقہ خبریں
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید
پٹاخے کی فیکٹری میں دھماکہ سے 11 مزدوروں کی موت، پانچ زخمی
ذات پات کی ہراسانی کی شکایت پر دلت بہن بھائی پر گھر کے اندر درانتیوں سے حملہ
بی سی سی آئی نے سی ایس کے کپتان کو زبردست خراج پیش کیا
تامل ناڈو میں ’کیرالا اسٹوری‘ کی ریلیز، سخت سیکیوریٹی انتظامات

مدورائی کے یارڈ میں کھڑا ریلوے کا یہ سلیپر کوچ ایک پرائیویٹ پارٹی کی طرف آئی آر سی ٹی سی کے ذریعے آن لائن بک کیا گیا تھا اور ایل پی جی سلنڈر غیر قانونی طور پر لے جانے کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔

سدرن ریلوے کے ترجمان نے یہاں بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ سدرن ریلوے کے جنرل منیجر، مدورائی کے ڈویژنل ریلوے منیجر اور اعلیٰ حکام پہنچ چکے تھے۔

واقعے کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ ہفتہ کی صبح 5.15 بجے ایک پرائیویٹ پارٹی کی جانب سے بک کئے گئے کوچ میں آگ لگنے کی اطلاع ملی۔ یہ کوچ مدورائی یارڈ میں پارک کیا گیا تھی۔ فائر انجنوں کو فوری طور پر طلب کیا گیا جو صبح 5.45 بجے پہنچے اور صبح 7 بجے تک آگ پر قابو پالیا گیا۔

کسی اور کوچ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ اس حادثے میں 10 لوگوں کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔ جبکہ 7 دیگر زخمی ہوئے ہیں جنہیں علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اس کوچ میں لکھنؤ سے 65 مسافروں کی ایک پرائیویٹ پارٹی تھی جو ٹرین نمبر 16730 (مدورائی – پنالور ایکسپریس) کے ذریعے آج صبح 3.47 بجے مدورائی پہنچی۔ پارٹی کوچ کو الگ کر کے مدورائی سٹیبلنگ لائن پر کھڑا کر دیا گیا۔ جب کوچ پارک کیا گیا تو پرائیویٹ پارٹی کوچ میں موجود کچھ پارٹی ممبران غیر مجاز طورسے غیر قانونی طور پر اسمگل شدہ ایل پی جی سلنڈر کو چائے/ناشتہ کی تیاری کے لیے استعمال کر رہے تھے جس کی وجہ سے کوچ میں آگ لگ گئی۔ آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی زیادہ تر مسافر کوچ سے باہر نکل گئے۔ کوچ کے الگ ہونے سے پہلے ہی کچھ مسافر پلیٹ فارم پر اتر چکے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ اس مسافر قافلے نے 17 اگست کو لکھنؤ سے اپنا سفر شروع کیا تھا اور 16824 ایکسپریس کے ذریعے کل چنئی واپس لوٹنے والا تھا۔ اس کے بعد اسے وہیں سے لکھنؤ واپس آنا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ ریلوے کی طرف سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہر مرنے والے کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا ادا کی جا رہی ہے۔