حیدرآباد

منگوڈ میں 93 فیصد ریکارڈ پولنگ،اسٹرانگ روم مہر بند

چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کے دفتر نے دعویٰ کیا ہے کہ آخری ووٹنگ مشین 1:30 بجے لائی گئی اور اسٹرانگ روم کو 4:40 بجے صبح مہر بند (سیل) کردیا گیا۔ قطعی رائے دہی کا تناسب93.13 فیصد بتایا گیا ہے۔

حیدرآباد: حلقہ اسمبلی منگوڈ کے ضمنی الیکشن میں مجموعی طور پر 93.13 فیصد ریکارڈ پولنگ ہوئی۔ حلقہ میں جمعرات کے روز ووٹ ڈالے گئے تھے۔ رات کے10بجے کے بعد بھی چند ایک بوتھس پر رائے دہی کا عمل جاری تھا۔

رائے دہی کے قطعی اعداد و شمار آج صبح جاری کئے گئے کیونکہ بتایا جاتا ہے کہ چند بوتھس پر 10:30بجے رات کے بعد بھی حق رائے دہی سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد موجود تھی۔

 ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے جاری کردہ قطعی رپورٹ کے مطابق حلقہ میں جملہ رائے دہندوں کی تعداد 2,41,805ہے ان میں 2,25,192 رائے دہندوں نے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ ڈالے گئے ووٹوں میں 686 پوسٹل ووٹس کو شامل نہیں کیا گیا۔

چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کے دفتر نے دعویٰ کیا ہے کہ آخری ووٹنگ مشین 1:30 بجے لائی گئی اور اسٹرانگ روم کو 4:40 بجے صبح مہر بند (سیل) کردیا گیا۔ قطعی رائے دہی کا تناسب93.13 فیصد بتایا گیا ہے۔2018 کے اسمبلی الیکشن میں اس حلقہ میں 91.31 فیصد رائے دہی ہوئی تھی۔

 حالیہ دنوں ریاست میں منعقدہ ضمنی انتخابات میں سب سے زیادہ رائے دہی 93 فیصد منگوڈ میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ قبل ازیں حلقہ اسمبلی ناگرجنا ساگر کے ضمنی الیکشن میں 88 فیصد، حلقہ حضور آباد میں 86.3 فیصد رائے دہی درج کی گئی ان دو حلقوں کے ضمنی الیکشن گذشتہ سال معنقد ہوئے تھے جبکہ سال2020 میں حلقہ دوباک کے منعقدہ ضمنی الیکشن میں 82.61 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی تھی۔

حلقہ اسمبلی منگوڈ کے ووٹوں کی گنتی6 نومبر کو ہوگی اور امکان ہے کہ اُسی روز نتیجہ کا اعلان کردیا جائے گا۔ کومٹ ریڈی راجگوپال نے ماہ اگست میں کانگریس اور اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کی وجہ سے ضمنی الیکشن ناگزیر ہوگئے تھے۔ راج گوپال ریڈی نے بی جے پی امیدوار کے طور پر مقابلہ کیا تھا جبکہ کانگریس نے پالوائی شراونتی ریڈی کو میدان میں اتارا تھا۔

 اسی طرح حکمراں جماعت ٹی آر ایس نے سابق رکن اسمبلی کے پربھاکر ریڈی کو ٹکٹ دیا ہے۔ آئی اے این ایس کے مطابق بھاری پولنگ کے سبب تینوں بڑی جماعتوں کے امیدواروں نے اپنی کامیابی کا دعویٰ کیا ہے۔

ٹی آر ایس قائد نے پارٹی سربراہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے کہا کہ رائے دہی کے رجحان سے ایسا لگ رہا ہے کہ ٹی آ رایس کو بھاری اکثریت سے کامیابی ملے گی۔

رائے دہی کے رجحان کا تجزیہ کے بعد ریاستی وزیر صحت ٹی ہریش راؤ نے دعویٰ کیا کہ منگوڈ کے ضمنی الیکشن میں ٹی آ رایس امیدوار،20ہزار ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔

ریاستی صدر بی جے پی بنڈی سنجے نے بھی راج گوپال ریڈی کی کامیابی سے متعلق پرامید ہیں۔ کانگریس قائدین نے بھی پارٹی امیدوار شراونتی کی کامیابی کا دعویٰ کررہی ہیں۔