حیدرآباد

دسویں جماعت کا طالبعلم اسکول کے میدان میں اچانک گر کر ہلاک (ویڈیو وائرل)

وفات پانے والے طالب علم کی شناخت جینتھ (15) کے نام سے ہوئی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق، جینتھ اچانک کھیل کے دوران زمین پر گر پڑا اور اس کے کان اور ناک سے خون آنا شروع ہو گیا۔

ہنمکنڈہ: ہنمکنڈہ ضلع میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جب دسویں جماعت کا ایک طالب علم اسکول کے میدان میں کھیلتے ہوئے اچانک گر پڑا اور چل بسا۔ یہ واقعہ نعیم نگر کے ایک پرائیویٹ اسکول میں پیش آیا، جس نے ساتھی طلبہ، اساتذہ اور والدین کو گہرے صدمے میں مبتلا کر دیا۔

متعلقہ خبریں
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد

وفات پانے والے طالب علم کی شناخت جینتھ (15) کے نام سے ہوئی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق، جینتھ اچانک کھیل کے دوران زمین پر گر پڑا اور اس کے کان اور ناک سے خون آنا شروع ہو گیا۔ اساتذہ اور اسٹاف نے فوری طور پر اسے قریبی اسپتال پہنچایا، لیکن ڈاکٹروں نے تصدیق کی کہ وہ اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی جاں بحق ہو چکا تھا۔

اگرچہ موت کی سرکاری وجہ ابھی تک سامنے نہیں آئی، تاہم اس واقعے نے تنازعہ پیدا کر دیا ہے۔ جینتھ کے غمزدہ والدین نے اسکول کے عملے پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں کہ ان کے بیٹے کو اساتذہ کی غفلت سے مارا گیا، جس کی وجہ سے ان کا بیٹا ہلاک ہو گیا۔

ان الزامات کے بعد والدین اور مقامی لوگوں میں شدید غصہ پھیل گیا ہے، اور انہوں نے معاملے کی مکمل تحقیقات اور اگر کسی کی غلطی ثابت ہوئی تو سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس نے کیس درج کر لیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔

ایک صحت مند نوجوان کی اچانک اور حیران کن موت نے نہ صرف اسکول کی حفاظت پر سوالات اٹھا دیے ہیں بلکہ پرائیویٹ اداروں میں مبینہ جسمانی سزا کے حوالے سے بھی شدید بحث کو جنم دیا ہے۔

اس واقعے کے بعد تلنگانہ میں اسکولوں کی سخت نگرانی اور بچوں کے تحفظ کے قوانین کے مؤثر نفاذ کے مطالبات میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔