دہلی

گوا میں مقیم پاکستانی شہری سپریم کورٹ سے رجوع

گوا میں 2016 سے مقیم ایک پاکستانی شہری نے مرکز کے اعلامیہ کے پیش نظر جس کے ذریعہ پہلگام دہشت گرد حملہ کے بعد پاکستانی شہریوں کے ویزا منسوخ کردیئے گئے ہیں‘ سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) گوا میں 2016 سے مقیم ایک پاکستانی شہری نے مرکز کے اعلامیہ کے پیش نظر جس کے ذریعہ پہلگام دہشت گرد حملہ کے بعد پاکستانی شہریوں کے ویزا منسوخ کردیئے گئے ہیں‘ سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

جموں وکشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو کئے گئے حملہ میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔ اس حملہ کے بعد مرکز نے ایک اعلامیہ جاری کیا تھا اور پاکستانی شہریوں کو دیئے گئے ویزے منسوخ کردیئے تھے۔ ان لوگوں کو استثنیٰ دیا گیا تھا جنہیں ملک چھوڑنے کے لئے ایک مخصوص مدت تک قیام کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

پاکستانی شہری کے وکیل نے جمعرات کے روز جسٹس سنجے قرول اور جسٹس ستیش چندر کی بنچ پر اس معاملہ کا تذکرہ کیا اور ہنگامی لسٹنگ کی گزارش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک پاکستانی شہری کا معاملہ ہے جو طویل مدتی ویزا پر 2016 سے گوا میں مقیم ہے۔

پہلگام حملہ کے بعد حکومت ِ ہند نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے۔ بنچ نے کہا ”آپ واپس چلے جائیں“۔ وکیل نے کہا کہ درخواست گزار واپس ہوجائے گا لیکن اس کیس کی سماعت کی جانی چاہئے کیونکہ طویل مدتی ویزا میں ایک مخصوص شرط ہے۔

بنچ کو بتایا گیا کہ اس شہری کی پیدائش ہندوستان میں ہی ہوئی تھی۔ بہرحال عدالت عظمیٰ نے وکیل سے دریافت کیا کہ ان کے موکل نے علاقائی ہائی کورٹ سے کیوں رجوع نہیں کیا۔ وکیل نے بتایا کہ پولیس درخواست گزار کے پاس آئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے کہا کہ اس معاملہ کو سماعت کے لئے لسٹ کیا جائے گا۔

ایک علیحدہ معاملہ میں سپریم کورٹ نے 2 مئی کو حکام کو ہدایت دی تھی کہ وہ ایک خاندان کے 6 ارکان کو اس وقت تک پاکستان کو ملک بدر نہ کریں جب تک کہ ان کی شہریت کے دعویٰ کی تصدیق نہیں ہوجاتی۔