مہاراشٹرا

طالبہ کی عصمت ریزی‘ اورنگ آباد یونیورسٹی کے پروفیسر کیخلاف کیس درج

یہ ایف آئی آر بیگم پورہ پولیس اسٹیشن میں منگل کی رات تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت درج کی گئی۔ عہدیدار نے کہا کہ ڈرامہ کے پروفیسر نے 2019ء اور 2021کے درمیان آن لائن کلاسس لی اور شکایت کنندہ سے اس وقت ربط میں آیا جب وہ مقالہ کی تیاری کررہی تھی۔

اورنگ آباد: ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے پروفیسر کے خلاف اپنی طالبہ کی ایک سال تک عصمت ریزی کرنے اور اس کے والدین کو ہراساں کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا۔ مبینہ جرم میں پروفیسر کی اعانت کرنے اور متاثرہ لڑکی کو یہ بتانے کہ وہ اس سے بیٹا چاہتے ہیں، پروفیسر کی بیوی کا نام بھی ایف آئی آر میں شامل کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
نابالغ لڑکی کے سامنے فحش حرکت
اللہ کی رضا مندی والدین کی رضا مندی میں ہے: حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد کا بیان
بھائی کے سامنے بہن کی عصمت ریزی، ملزمین گرفتار
اولاد، والدین کے لئے نعمت بھی اور ذمہ داری بھی
6سال سے کوما میں موجود لڑکے کی موت، والدین کا ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

 یہ ایف آئی آر بیگم پورہ پولیس اسٹیشن میں منگل کی رات تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت درج کی گئی۔ عہدیدار نے کہا کہ ڈرامہ کے پروفیسر نے 2019ء اور 2021کے درمیان آن لائن کلاسس لی اور شکایت کنندہ سے اس وقت ربط میں آیا جب وہ مقالہ کی تیاری کررہی تھی۔

اس نے اس کا اعتماد جیت لیا اور اسے اورنگ آباد میں اپنے خاندان کے ساتھ قیام کے لیے راضی کرلیا۔ اورنگ آباد میں قیام کے دوران پروفیسر نے فروری 2022 اور فروری 2023ء کے درمیان کئی بار اس کی مبینہ عصمت ریزی کی۔ جب لڑکی نے پروفیسر کی بیوی سے اس کی شکایت کی تو اس نے اسے بتایا کہ وہ اس سے بچہ چاہتے ہیں۔

بیمار ہونے پر شکایت کنندہ بلڈھانہ ضلع میں اپنے گھر واپس ہوگئی مگر پروفیسر فون پر اسے ہراساں کرتا رہا۔ جب خاتون نے پروفیسر کا فون اٹھانا بند کردیا تو اس نے اس کے والد کو فون کرنا شروع کردیا۔ پھر خاتون نے جنسی حملوں کی بات والد کو بتائی اور وہ یونیورسٹی کی وشاکھا کمیٹی سے رجوع ہوئے۔