حیدرآباد

وجئے شانتی بی جے پی سے مستعفی، کانگریس میں شمولیت کا امکان

تلنگانہ اسمبلی انتخابات سے صرف 2 ہفتہ قبل چہارشنبہ کے روز بی جے پی کو اس وقت بڑا جھٹکہ لگا جبکہ بھگواجماعت کی قومی مجلس عاملہ کی رکن ومعمراداکارہ ایم وجئے شانتی نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی انتخابات سے صرف 2 ہفتہ قبل چہارشنبہ کے روز بی جے پی کو اس وقت بڑا جھٹکہ لگا جبکہ بھگواجماعت کی قومی مجلس عاملہ کی رکن ومعمراداکارہ ایم وجئے شانتی نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا۔

توقع ہے کہ وہ ایک یا دودنوں میں کانگریس میں شامل ہوں گی۔وجئے شانتی جوگزشتہ چندماہ سے پارٹی کی سرگرمیوں سے دوررہ رہی تھیں‘ نے مکتوب استعفیٰ صدر ریاستی بی جے پی جی کشن ریڈی کو روانہ کردیا۔

سابق ایم پی‘توقع ہے کہ جمعہ کے روز راہول گاندھی کی موجودگی میں کانگریس میں شامل ہوجائیں گی۔ ایک ماہ کے کم عرصہ میں بی جے پی چھوڑنے والی وہ چوتھے قائد ہیں۔دسمبر 2020کو وجئے شانتی‘15برسوں کے طویل وقفہ کے بعد بی جے پی میں واپس ہوئی تھیں۔

ایکشن تلگو فلموں میں ”لیڈی امیتابھ سے مشہور وجئے شانتی نے 1997 میں بی جے پی میں شمولیت اختیارکرلی تھی اور انہوں نے پارٹی مہیلا وبھاگ کی جنرل سکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔

2005 میں بی جے پی سے علحدگی اختیار کرتے ہوئے اپنی ایک الگ پارٹی تلی تلنگانہ بنائی تھی تاکہ علحدہ ریاست تلنگانہ کے لئے جدوجہد کی جاسکے۔ بعدازاں انہوں نے اپنی پارٹی تلی تلنگانہ کو ٹی آر ایس میں ضم کردیا تھا اور 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں وہ‘میدک سے منتخب ہوئی تھیں۔

تشکیل تلنگانہ سے چندماہ قبل اگست 2013 میں ٹی آرایس نے وجئے شانتی کو مخالف پارٹی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر پارٹی سے معطل کردیاتھا اس کے بعد وہ کانگریس میں شامل ہوگئیں اور انہوں نے 2014 کے الیکشن میں حصہ لیاتاہم انہیں شکست ہوگئی۔

4برسوں تک گوشہ گمنامی میں رہنے کے بعد 2017 میں وہ کانگریس میں دوبارہ سرگرم ہوگئیں۔2018 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی شکست کے بعد وہ 2020میں بی جے پی میں دوبارہ شامل ہوگئی تھیں۔آج وجئے شانتی نے ایک بار بھر بی جے پی سے استعفیٰ دیدیاہے۔