صفا بیت المال سے تیس بیروزگار نوجوانوں میں ٹو وہیلرس کی تقسیم
صفا بیت المال کی جانب سے تیس مستحق و بیروزگار نوجوانوں میں ٹو وہیلر گاڑیوں کی تقسیم عمل میں لائی۔

حیدرآباد: صفا بیت المال کی جانب سے تیس مستحق و بیروزگار نوجوانوں میں ٹو وہیلر گاڑیوں کی تقسیم عمل میں لائی۔
مولانا غیاث احمد رشادی نے نوجوانوں سے خیرسگالی گفتگو کی، ان کے احوال دریافت کیے اور انہیں اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھتے ہوئے محنت و مشقت جھیلنے کی عادت ڈالنے کی ترغیب دی اور انہیں تلقین کی کہ وہ بے کار وقت ضائع کرتے ہوئے اپنے ماں باپ پر بوجھ نہ بنیں اور انہیں حوصلہ بھی دیا کہ وہ اپنی معیشت کو مستحکم و مضبوط کریں۔
واضح ہو کہ ایسے بے روزگار یا وسائل سے محروم نوجوان جن کی تھوڑی سی امداد کرنے پر وہ اپنی محنت کے ذریعے خود کفیل بن سکتے ہیں انہیں فراہمی روزگار یا در پیش ضروریات کے انتظام کے ذریعے صفا بیت المال کی جانب سے معاونت کی جاتی ہے۔
بروز جمعرات ایسے 30نوجوان جو مختلف آن لائن ایپس Zomato، Swiggyاور Rapido وغیرہ پر بک ہونے والے آرڈرس پہنچانے کا کام کرتے ہیں لیکن ان کے پاس اپنی سواری نہ ہونے کی وجہ سے کافی پریشان تھے انہیں ادارہ کی جانب سے ٹو وہیلر گاڑیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔
مولانا غیاث احمد رشادی صدر صفا بیت المال انڈیا کی راست نگرانی میں تقسیم کا یہ پروگرام منعقد کیا گیا۔ ویسے صفا بیت المال سال بھر مختلف شعبہ جات میں اپنی نمایاں خدمات دیتا ہے۔ روزگار فراہمی بھی صفا بیت المال کا ایک شعبہ ہے جس کے تحت سال بھر مختلف شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والے افراد کو روزگار سے مربوط کرنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
اس موقع پر مولانا غیاث احمد رشادی صدر صفا بیت المال انڈیا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سرورِ دوعالم ا نے جہاں طلبِ حلال کی اہمیت اور بھیک مانگنے کی مذمت بیان فرمائی، وہیں آپ ا نے کئی مرتبہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو روزگار کے مواقع کی طرف بھی رہنمائی فرمائی ہے۔
مولانا نے کہا کہ اسلام یہ چاہتا ہے کہ مسلم معاشرے کا ہر فرد اپنی معاشی ضروریات میں دوسروں پر بوجھ بننے کے بجائے خود ہی معاشی کوششیں کرے بلکہ خاندان کے جو دوسرے افراد کمزور ہیں،جیسے عورت اور بچے ان کی ذمہ داری اور بوجھ بھی یہی شخص اٹھائے۔ اس سلسلے میں قرآن وحدیث میں متعدد مرتبہ عمل ومحنت کرنے اور معاش و رزق کے حصول کی کوشش کی ترغیب دی گئی ہے۔
مولانا نے کہا کہ اگرمعاشرہ بے روزگاری کی مصیبت میں مبتلا ہوچکا ہے تو اس سے خلاصی کیسے حاصل کی جائے؟اس سلسلہ میں بھی اسلام نے اہم تعلیمات دی ہیں۔ نبی ا کا مشہور واقعہ ہے کہ آپ نے ایک صحابی کو کلہاڑی میں دستہ اپنے ہاتھوں سے لگاکر انہیں اکل حلال کے لیے اپنے ہاتھوں سے محنت کرنے کی ترغیب دلائی تھی۔
مولانا نے ان استفادہ کنندگان سے کہا کہ کسب حلال بھی ایک عبادت ہے اہل وعیال کے ساتھ مہربانی والا معاملہ کرنا کامل مومن کی علامت ہے۔
اس لیے آپ احباب کے لیے یہ جو گاڑیوں کا نظم کیا جارہا ہے اس کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ آپ بھی مکمل اطمینان اور پوری جستجو کے ساتھ رزق حلال کی آمدنی کے ذرائع و اسباب کو تلاش کریں اور اپنے گھر کے مکمل ذمہ دار بن کر زندگی بسر کریں۔ مولانا نے ان معاونین کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان گاڑیوں کی خریدی میں اپنا گراں قدر تعاون کیا۔