بین الاقوامی

اے آئی کا بڑھتا استعمال، بڑی بڑی کمپنیوں کے ہزاروں ملازمین نوکری سے برخاست

ہندوستان کی سب سے بڑی IT کمپنی TCS نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے سال کے وسط تک اپنے کل ملازمین میں سے 2 فیصد یعنی تقریباً 12,200 ملازمین کو فارغ کرے گی۔ کمپنی کے CEO کے کرتھیویسن کے مطابق، یہ کٹوتی خاص طور پر مڈل اور سینئر مینجمنٹ لیول پر ہوگی۔ ان کا کہنا ہے کہ تیزی سے بدلتی ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے لیے یہ اقدامات ضروری ہیں۔

واشنگٹن: عالمی منڈی میں اقتصادی غیر یقینی صورتحال، منافع میں کمی اور مصنوعی ذہانت (AI) کے بڑھتے استعمال نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کو سخت اقدامات پر مجبور کر دیا ہے۔ ہزاروں ملازمین کو برخاست کیا جا رہا ہے تاکہ کمپنیوں کے اخراجات میں کمی لائی جا سکے۔ کورونا کے بعد سے شروع ہونے والی یہ لہر اب بھی جاری ہے، اور 2025 میں بھی لاکھوں افراد نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

متعلقہ خبریں
دنیا کا پہلا مصنوعی ذہانت والا بے بی روبوٹ (ویڈیو)
آرٹیفیشل انٹلیجنس نے ڈبلیو ٹی سی فائنل کی پیشن گوئی کردی

ہندوستان کی سب سے بڑی IT کمپنی TCS نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے سال کے وسط تک اپنے کل ملازمین میں سے 2 فیصد یعنی تقریباً 12,200 ملازمین کو فارغ کرے گی۔ کمپنی کے CEO کے کرتھیویسن کے مطابق، یہ کٹوتی خاص طور پر مڈل اور سینئر مینجمنٹ لیول پر ہوگی۔ ان کا کہنا ہے کہ تیزی سے بدلتی ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے لیے یہ اقدامات ضروری ہیں۔

مائیکروسافٹ نے ایک اور بڑے فیصلے میں 4 فیصد سے کم ملازمین کو نوکری سے نکالنے کا اعلان کیا ہے، جس سے تقریباً 9,000 افراد متاثر ہوں گے۔ خاص طور پر Xbox اور گیمنگ ڈویژنز میں یہ کٹوتی کی جا رہی ہے۔ اس سے پہلے مئی میں کمپنی نے 6,000 ملازمین کو فارغ کیا تھا، اور 2023 میں 10,000 کی بڑی کٹوتی کی تھی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ مسابقتی مارکیٹ میں برقرار رہنے اور کارکردگی بہتر بنانے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔

انٹیل نے 25,000 ملازمتیں ختم کرنے کا اعلان کیا

دنیا کی مشہور چپ ساز کمپنی انٹیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے کل ملازمین میں سے 20 فیصد، یعنی تقریباً 25,000 افراد کو فارغ کر رہی ہے۔ کمپنی کے مطابق، اس کا مقصد چھوٹے اور مؤثر ٹیموں کے ساتھ زیادہ تیز کام کرنا ہے۔ ان کٹوتیوں کا اثر خاص طور پر چپ ڈیزائن، کلاؤڈ آرکیٹیکچر اور ایگزیکٹو سطح کے ملازمین پر پڑے گا۔

ٹیکنالوجی کے شعبے کی ایک اور بڑی کمپنی IBM نے بھی ہزاروں ملازمین کو نوکری سے نکال دیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے یہ قدم بھی کاروباری لاگت میں کمی اور تنظیمی ڈھانچے کو ہموار بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

مصنوعی ذہانت کی آمد نے جہاں کارکردگی میں انقلابی تبدیلیاں لائی ہیں، وہیں لاکھوں آئی ٹی ملازمین کے لیے خطرے کی گھنٹی بھی بجا دی ہے۔ کمپنیاں اب کم وسائل میں زیادہ کام لینا چاہتی ہیں، جس کا براہ راست اثر انسانوں کی ملازمتوں پر پڑ رہا ہے۔ اس صورتحال نے ٹیک انڈسٹری میں بےچینی کی فضا پیدا کر دی ہے۔