حیدرآبادسوشیل میڈیا
ٹرینڈنگ

گولکنڈہ میں تنہا ہوم گارڈ کا گاڑی رانوں کو چالان۔ اختیار کس نے دیا؟

دیگر محکموں کی طرح محکمہ پولیس کے ملازمین کے لئے حدود واربعہ متعین ہیں۔ پولیس کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق سب انسپکٹر کے بنا ایک ہوم گارڈ لیاپ ٹاپ اور لاٹھی کا بھی استعمال نہیں کرسکتا۔

حیدرآباد: دیگر محکموں کی طرح محکمہ پولیس کے ملازمین کے لئے حدود واربعہ متعین ہیں۔ پولیس کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق سب انسپکٹر کے بنا ایک ہوم گارڈ لیاپ ٹاپ اور لاٹھی کا بھی استعمال نہیں کرسکتا۔

وہ‘ صرف پولیس گاڑی کا ڈرائیور رہ سکتا ہے مگر گولکنڈہ پولیس اسٹیشن کے حدود میں سب کچھ الٹا پلٹا چل رہا ہے۔ یہاں ایک ہوم گارڈ مبینہ طورپر سب انسپکٹر کا رول انجام دے رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق آج صبح گولکنڈہ میں الکاپور روڈ پر پولیس کا ایک ہوم گارڈ ایک ہاتھ میں ٹیا پ اور دوسرے ہاتھ میں لاٹھی لے کر گاڑیوں کو روک کر ان کے دستاویزات کی تنقیح کررہا ہے جبکہ ایس آئی کی غیرموجودگی میں اسے ایسا کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

ایک پولیس کانسٹیبل‘ ہوم گارڈ سے کافی دور کھڑا ہوا پایا گیا۔ بتایا جاتاہے کہ معمولی ہوم گارڈ مبینہ طورپر ایس آئی کا رول ادا کرتے ہوئے ”لے دے کر“ گاڑیوں کو چھوڑ رہا تھا۔ اس دوران خاکی وردی میں ملبوس ہوم گارڈ نے بغیر نمبر پلیٹ والی ایک ایکٹیوا کو چھوڑ دیا۔

ایکٹیوا کو جانے دینے کی اجازت دینے سے قبل وہ اس ایکٹیوا پر سوار افراد سے ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھا گیا۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیدار کو اب اس بات کی وضاحت کرنی ہوگی کہ آیا گاڑیوں کے دستاویزات کی تنقیح کا یہ عمل انسپکٹر گولکنڈہ کی ایما پر ہورہا ہے؟ یا ہوم گارڈ وردی کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے خود ہی سے دستاویزات چیک کررہا ہے؟

سوال یہ ہے کہ یہ ہوم گارڈ‘ کتنے دنوں سے اپنی مرضی سے گاڑیوں اور ان کے دستاویزات کی تلاشی لے رہا تھا؟ اس کو ایسا کرنے کی ہدایت کس نے دی ہے؟ اگر وہ طویل عرصہ سے خلاف اصول کام کررہا ہے تو پھر اس کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی گئی؟آیا‘ اس ہوم گارڈ کے اعلیٰ عہدیداروں تک رسائی ہے؟ انسپکٹر کو عوام کے ذہنوں میں اٹھنے والے ان سوالوں کا جواب دینا پڑے گا۔

ہوم گارڈ کی ملازمت مستقل نہیں ہے۔ ایک ہوم گارڈ کو وردی کا اتنا غرور تعجب خیز بات ہے۔ اس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ راہ گیروں سے ترش لہجہ میں بات کرتا ہے۔ گولکنڈہ پی ایس کے انسپکٹر نے اس ہوم گارڈ کو اتنی چھوٹ کیوں دے رکھی ہے؟

وہی اس بارے میں وضاحت کرنے کے مجاز ہیں‘ اس ہوم گارڈ کی دلیری تو دیکھیں‘ وہ تنہا‘ سڑک پر کھڑے ہوکر گاڑیوں کو چالانات کرتاہے جبکہ لاء اینڈ آرڈر اور ٹرافک پولیس کے حکام کا کہنا ہے کہ دستاویزات کی تلاشی اور چالانات کرنے کااختیار صرف ایس آئی رینک کے عہدیدار کو ہی حاصل ہے۔

اس کے باوجود رکھشک گاڑی کا ڈرائیورہوم گارڈ کس طرح اختیارات سے تجاوز کرسکتا ہے؟ اس کا کام ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد گھر چلے جانا ہے۔ سٹی پولیس کمشنر سرینواس ریڈی جو ایک سخت گیر‘ پابند اصول و قانون آفیسر کے طورپر مشہور ہیں‘ اپنے ماتحت عہدیداروں کو قانون کے مطابقت ڈیوٹی انجام دینے کا حکم جاری کریں اور وہ گولکنڈہ کے اس ہوم گارڈ کے خلاف فوری اثر کے ساتھ کاروائی کریں جو تنہا‘ مبینہ طورپر گاڑیوں کے دستاویزات چیک کرتا ہے اور چالانات جاری کرتا ہے جو ایسا کرنا اس کے اختیار میں نہیں ہے۔ اس واقعہ کی تحقیقات ضروری ہے۔ ٹیاپ اور سل فون سے ایس آئی اور ہوم گارڈ کے لوکیشن کا پتہ چل جائے گا۔

a3w
a3w