بنگلہ دیشی ممبر پارلیمنٹ کے قتل معاملہ میں ایک مشتبہ شخص گرفتار
نیو ٹاؤن میں رہائش گاہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج جہاں بنگلہ دیش کے رکن پارلیمنٹ انوار العظیم کو قتل کیا گیا ہے، میں ملزم کو ٹرالی کے ساتھ جاتے ہوئے دکھا گیا ہے۔ بنگلہ دیش پولیس پہلے ہی تین افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔ وہ بھی اس فوٹیج میں ہے۔
کلکتہ: مغربی بنگال سی آئی ڈی نے بنگلہ دیش کے رکن پارلیمنٹ کے قتل کے معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ پولس کے ذرائع کے مطابق ملزم سرحدی علاقے کا رہائشی ہے۔ سی آئی ڈی ذرائع کے مطابق قتل کا الزام لگانے والے شخص نے اس نوجوان سے ملاقات کی۔ سی آئی ڈی گرفتار کر کے پوچھ گچھ شروع کر دی گئی ہے۔
نیو ٹاؤن میں رہائش گاہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج جہاں بنگلہ دیش کے رکن پارلیمنٹ انوار العظیم کو قتل کیا گیا ہے، میں ملزم کو ٹرالی کے ساتھ جاتے ہوئے دکھا گیا ہے۔ بنگلہ دیش پولیس پہلے ہی تین افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔ وہ بھی اس فوٹیج میں ہے۔
چونکہ ممبر پارلیمنٹ کی لاش ابھی تک نہیں ملی ہے، سی آئی ڈی کے افسران نے ابتدائی طور شبہ ہے کہ ممبر پارلیمنٹ کی لاش کو ٹرالی کے ذریعےغائب کیا گیا ہے۔
جس مشتبہ شخص کو سی آئی ڈی نے جمعرات کو گرفتار کیا ہے۔ اس کی شناخت زبیر کے طور پر ہوئی ہے۔ تفتیشی ایجنسی کے ذرائع کے مطابق ممبر پارلیمنٹ غائب ہونے سے قبل زبیر سے ملاقات کی تھی۔عوامی لیگ کے رکن پارلیمنٹ انوارالعظیم12 مئی کو علاج کے لیے کلکتہ آئے تھے۔ پہلے برہانگر میں ایک دوست کے گھر قیام کایا۔
لیکن دو دن بعد وہ وہ گھر چھوڑ کر کہیں اور چلے گئے۔ گزشتہ 14 مئی سے اب ان سے موبائل پر رابطہ نہیں ہو سکا۔ممبر پارلیمنٹ کے دوست نے نے تھانے میں گمشدگی کی ڈائری درج کرائی تھی۔
جب اہل خانہ کا رکن پارلیمنٹ سے رابطہ نہ ہوا تو اہل خانہ نے بنگلہ دیش حکومت سے رابطہ کیااور بنگلہ دیش کی حکومت نے حکومت ہند سے رابطہ کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد عظیم کی تلاش شروع ہوئی۔ بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ نے بدھ کو بتایا کہ عظیم کو قتل کر دیا گیا ہے۔ تاہم اس کی لاش نہیں ملی ہے۔
نیو ٹائون پولس اس فلیٹ پہنچی جہاں ممبر پارلیمنٹ کو دیکھا گیا تھا۔اس فلیٹ سے خون کے دھبے بھی ملے ہیں ۔جانچ ایجنسی نے انگلیوں کے نشانات اور خون کے دھبوں کے نمونے لے لئے ہیں ۔آج ایک مشتبہ شخص کو گرفتارکیا ہے۔