تلنگانہ

ناگرکرنول کے ایک گاؤں میں لوک سبھا انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی تیاری

جس کمپنی نے کانکنی کا پرمٹ حاصل کیا ہے اس نے کئی بار کھدائی کرنے کی کوشش کی ہے لیکن گاؤں والوں نے اس کو روک دیا۔گاوں والوں کا کہنا ہے کہ دوبارہ کھدائی کی تیاری کی جارہی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ناگر کرنول ضلع کے میلارم گاؤں میں رہنے والوں نے لوک سبھا انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی تیاری کی ہے۔ گاؤں میں کانکنی کے اجازت نامہ کو منسوخ کرنے کے مطالبہ پر ان افراد کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔

متعلقہ خبریں
نیتی آیوگ کی میٹنگ میں 8 چیف منسٹرس کی غیر حاضری بدقسمتی: بی جے پی
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
محبوب نگر میں راجیو یوا وکاسم اسکیم کے تحت خود روزگار کے لیے درخواستوں کی آخری تاریخ 14 اپریل مقرر
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ کا نئے وقف ترمیمی قانون پر شدید اعتراض، قانونی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان

 جس کمپنی نے کانکنی کا پرمٹ حاصل کیا ہے اس نے کئی بار کھدائی کرنے کی کوشش کی ہے لیکن گاؤں والوں نے اس کو روک دیا۔گاوں والوں کا کہنا ہے کہ دوبارہ کھدائی کی تیاری کی جارہی ہے۔

مقامی افراد نے کہا کہ اس معاملے پر انہوں نے کتنی ہی بار عہدیداروں اور عوامی نمائندوں سے شکایت کی لیکن انہوں نے اس کی کوئی پرواہ نہیں کی،اسی لئے وہ لوک سبھا انتخاب کا بائیکاٹ کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

ان افراد نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس کھدائی سے ٹیلے پر لگے درختوں کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ہی تالاب ہے اور ہزاروں ماہی گیر اس پر انحصار کرکے روزی کما رہے ہیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ وہ ٹیلے پر دیے گئے غیر قانونی کانکنی کے اجازت نامے منسوخ کریں ورنہ وہ اپنا پرامن احتجاج جاری رکھیں گے۔