تلنگانہ

ناگرکرنول کے ایک گاؤں میں لوک سبھا انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی تیاری

جس کمپنی نے کانکنی کا پرمٹ حاصل کیا ہے اس نے کئی بار کھدائی کرنے کی کوشش کی ہے لیکن گاؤں والوں نے اس کو روک دیا۔گاوں والوں کا کہنا ہے کہ دوبارہ کھدائی کی تیاری کی جارہی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ناگر کرنول ضلع کے میلارم گاؤں میں رہنے والوں نے لوک سبھا انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی تیاری کی ہے۔ گاؤں میں کانکنی کے اجازت نامہ کو منسوخ کرنے کے مطالبہ پر ان افراد کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔

متعلقہ خبریں
نیتی آیوگ کی میٹنگ میں 8 چیف منسٹرس کی غیر حاضری بدقسمتی: بی جے پی
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

 جس کمپنی نے کانکنی کا پرمٹ حاصل کیا ہے اس نے کئی بار کھدائی کرنے کی کوشش کی ہے لیکن گاؤں والوں نے اس کو روک دیا۔گاوں والوں کا کہنا ہے کہ دوبارہ کھدائی کی تیاری کی جارہی ہے۔

مقامی افراد نے کہا کہ اس معاملے پر انہوں نے کتنی ہی بار عہدیداروں اور عوامی نمائندوں سے شکایت کی لیکن انہوں نے اس کی کوئی پرواہ نہیں کی،اسی لئے وہ لوک سبھا انتخاب کا بائیکاٹ کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

ان افراد نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس کھدائی سے ٹیلے پر لگے درختوں کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ہی تالاب ہے اور ہزاروں ماہی گیر اس پر انحصار کرکے روزی کما رہے ہیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ وہ ٹیلے پر دیے گئے غیر قانونی کانکنی کے اجازت نامے منسوخ کریں ورنہ وہ اپنا پرامن احتجاج جاری رکھیں گے۔