دہلی: شیلی اوبرائے میئر اور علی محمد اقبال ڈپٹی میئر منتخب
سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد آج مکمل ہونے والی پولنگ میں اوبرائے کو 150 ووٹ ملے، جب کہ ان کی حریف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی امیدوار ریکھا گپتا کو پولنگ میں 116 ووٹ ملے۔
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) کی طرف سے امیدوار شیلی اوبرائے کو چہارشنبہ کےروز دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر کے عہدے کے لئے منتخب قرار دے دیا گیا۔
سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد آج مکمل ہونے والی پولنگ میں محترمہ اوبرائے کو 150 ووٹ ملے، جب کہ ان کی حریف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی امیدوارہ ریکھا گپتا کو پولنگ میں 116 ووٹ ملے۔
گزشتہ 10 برسوں میں پہلی بار دہلی کے میئر کے عہدے کے لئے خاتون میئر منتخب ہوئی ہیں۔ اوبرائے دہلی کے پٹیل نگر اسمبلی حلقہ کے وارڈ نمبر 86 سے کونسلر ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عام آدمی پارٹی لیڈرس شیلی اوبرائے دہلی کی نئی میئر جبکہ علی محمد اقبال ڈپٹی میئر منتخب ہوگئے ہیں۔ میئر کے عہدہ کے لئے شیلی اوبرائے نے 150 ووٹ حاصل کئے جبکہ بی جے پی کی امیدوارہ ریکھا گپتا کو 116 ووٹ ملے۔ میئر کے انتخاب کے لئے جملہ 266 ووٹ ڈالے گئے۔
گنتی کا عمل ختم ہونے کے بعد عام آدمی پارٹی ممبران کو نعرے لگا کر جیت کا جشن مناتے ہوئے دیکھا گیا۔ پریسائیڈنگ آفیسر ستیہ شرما نے نئے میئر کے طور پر شیلی اوبرائے کے نام کا اعلان کیا۔
اوبرائے کو مبارکباد دیتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے ایک ٹویٹ میں کہا، ’’غنڈے ہار گئے، لوگ جیت گئے۔ دہلی میونسپل کارپوریشن میں عام آدمی پارٹی کا میئر بننے پر تمام کارکنوں کو بہت بہت مبارکباد اور ایک بار پھر دہلی کے لوگوں کا تہہ دل سے شکریہ‘‘۔
عام آدمی پارٹی کے ہی ایک کونسلر علی محمد اقبال دہلی کے ڈپٹی میئر کے طور پر منتخب ہوئے۔
ڈپٹی میئر کے انتخابات میں عام آدمی پارٹی امیدوار نے کل 147 ووٹ حاصل کیے جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار کمل باگری کو صرف 116 ووٹ ملے۔ دو ووٹ غلط پائے گئے۔
مشرقی دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمان گوتم گمبھیر ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لئے ووٹ ڈالنے دستیاب نہیں تھے۔
واضح رہے کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کونسلروں کے درمیان ہنگامہ آرائی کے نتیجہ میں 6 اور 24 جنوری اور 6 فروری کو ایم سی ڈی کے اجلاس ملتوی کرنے پڑے تھے اور میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب نہیں ہو پایا تھا۔