حیدرآباد

گریٹر حیدرآباد حدود میں ٹرین کی پٹریوں پر پیش آنے والے حادثات تشویش کا سبب

گھریلو مسائل کے باعث خودکشی کرتے ہیں۔ کئی مسافر ریلوے گیٹ کے باوجود جلدی پہنچنے کے لئے پٹریاں عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور وقت پر نہ نکل پانے کی وجہ سے حادثہ کا شکار ہوتے ہیں۔ بعض اوقات کاریں اور بائیکس بھی پٹریوں پر چھوڑ دی جاتی ہیں۔

حیدرآباد: گریٹر حیدرآباد حدود میں ٹرین کی پٹریوں پر پیش آنے والے حادثات تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ لاپرواہی اور بیداری کی کمی کے باعث کئی افرادکی موت ہورہی ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

منزل تک جلد پہنچنے کی سوچ کے ساتھ لوگ پٹریاں عبور کرتے ہوئے ہلاک ہو رہے ہیں، سکندرآباد ریلوے زون میں ہر سال 1500 سے 2000 افراد مختلف وجوہات سے ریلوے پٹریوں پر خودکشی کرتے ہیں۔ ان میں بعض گھریلو جھگڑوں، محبت میں ناکامی اور مالی مشکلات کے باعث اپنی جان دے دیتے ہیں۔

کئی نوجوانوں کے والدین محبت کی شادی کے لئے راضی نہ ہونے پر بھی ریلوے پٹریوں کو خودکشی کے لئے منتخب کر لیتے ہیں۔


بسا اوقات سامان کے ساتھ چلتی ٹرین پر سوار ہونے کی کوشش میں لوگ گر جاتے ہیں۔ بوگی کے دروازے پر کھڑے ہو کر سیلفی یا ویڈیوز بناتے ہوئے نیچے گر جاتے ہیں۔ فون پر بات کرتے ہوئے پٹریاں عبور کرتے ہیں اور ٹرین کی آواز نہ سننے پر اس کی زدمیں آجاتے ہیں۔ ٹرین کو دیکھنے کے باوجود اس کی رفتار کا اندازہ نہ لگاتے ہوئے پٹریاں عبور کرنے کی کوشش میں جان گنوا بیٹھتے ہیں۔

گھریلو مسائل کے باعث خودکشی کرتے ہیں۔ کئی مسافر ریلوے گیٹ کے باوجود جلدی پہنچنے کے لئے پٹریاں عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور وقت پر نہ نکل پانے کی وجہ سے حادثہ کا شکار ہوتے ہیں۔ بعض اوقات کاریں اور بائیکس بھی پٹریوں پر چھوڑ دی جاتی ہیں۔


حادثات کے مقامات میں جیمس اسٹریٹ۔سنجیویا پارک، سکندرآباد۔لالہ گوڑہ، گھٹکیسر۔ این ایف سی گیٹ، گھٹکیسر ماداورڈی، چرلاپلی ریلوے اسٹیشن نیا پل، بولارم، رام کرشنا پورم۔اموگوڑم، میڑچل گنڈلاپوچم پلی۔

ریلوے اسٹیشنوں اور پٹریوں کے آس پاس جرائم کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ کئی وارداتوں میں قتل کے بعد لاشوں کو پٹریوں پر پھینک دیا جا رہا ہے۔ حال ہی میں رچہ کنڈہ کمشنریٹ حدود میں چرلاپلی ریلوے اسٹیشن پر تھیلے میں بند ایک خاتون کی لاش ملی۔

پولیس کے مطابق خاتون کی عمر 25 سے 35 سال کے درمیان ہے۔ منگل کی سہ پہر تین بجے پارکنگ ایریا میں تھیلے سے بدبو آنے پر آٹو ڈرائیوروں نے پولیس کو اطلاع دی، اس میں سے خاتون کی لاش برآمد ہوئی۔ اسی طرح کچھ اسٹیشنوں کو ڈرگس کی فروخت کے اڈے کے طور پر بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ہجوم والے اسٹیشنوں کا انتخاب کیاجا رہا ہے، جس پر پولیس نے خصوصی تلاشی مہم شروع کی ہے۔