قومی

اتراکھنڈ میں گائے کے گوشت کی جھوٹی اطلاع دینے والا ملزم گرفتار

قابل ذکر ہے کہ 23 اکتوبر کو چھوئی اور بیل پڑاؤ علاقے میں گوشت سے بھری ایک گاڑی کے معاملے پر اچانک ہنگامہ کھڑا ہو گیا تھا۔ کچھ لوگوں نے افواہ اڑائی کہ گاڑی میں گائے کا گوشت موجود ہے، جس کے بعد بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے۔

رام نگر: اتراکھنڈ کے رام نگر تحصیل کے چھوئی علاقے میں گائے کے گوشت سے بھری گاڑی کی جھوٹی خبر پھیلانے والے شخص کو پولیس نے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔ اس نے گاڑی میں گائے کا گوشت ہونے کی افواہ پھیلا کر بھیڑ کو مشتعل کر دیا تھا۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
فیک نیوز، بی جے پی رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریہ کے خلاف کیس درج
کانوڑ یاترا، سپریم كورٹ كی عبوری روک میں توسیع
اتراکھنڈ کے گاؤں میں آگ لگنے سے 14 گھر جل کر خاکستر، 6 افراد جھلسے
ہلدوانی میں صورتحال معمول پرنیم فوجی فورسس کی مزید کمپنیاں تعینات


قابل ذکر ہے کہ 23 اکتوبر کو چھوئی اور بیل پڑاؤ علاقے میں گوشت سے بھری ایک گاڑی کے معاملے پر اچانک ہنگامہ کھڑا ہو گیا تھا۔ کچھ لوگوں نے افواہ اڑائی کہ گاڑی میں گائے کا گوشت موجود ہے، جس کے بعد بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے۔

مشتعل بھیڑ نے گاڑی میں توڑ پھوڑ کی اور ڈرائیور کے ساتھ مارپیٹ بھی کی۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پیدا ہوگئی، جس کے باعث پولیس کو فوری کارروائی کرنی پڑی۔


ہنگامے کے بعد پولیس نے متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا اور کئی ملزمان کو گرفتار بھی کیا۔ ساتھ ہی پولیس اس شخص کی تلاش میں تھی جس نے سب سے پہلے یہ غلط اطلاع دے کر ماحول خراب کیا تھا۔ آخرکار بدھ کے روز پولیس کو اس سلسلے میں بڑی کامیابی ملی۔


پولیس اہلکار سوشیل کمار نے بتایا کہ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ شارق ولد رئیس، ساکن ریلوے کالونی بھی موقع پر موجود تھا اور اسی نے گاڑی میں گائے کا گوشت ہونے کی جھوٹی اطلاع دی تھی۔ اسی گمراہ کن اطلاع کی بنیاد پر بھیڑ جمع ہوئی اور تیزی سے ماحول پرتشدد ہوگیا۔


پولیس نے ملزم شارق کو کھتری کے قریب سے گرفتار کیا، جس کے بعد اسے عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے اسے جیل بھیج دیا گیا۔ کوتوال نے یہ بھی بتایا کہ واقعے والے دن شارق موقع پر موجود تھا اور بعد میں اسے کوتوالی علاقے کے آس پاس بھی دیکھا گیا تھا۔


پولیس کے مطابق، ملزم شارق کا جرائم کا سابقہ ریکارڈ بھی ہے۔ وہ پہلے بھی لڑائی جھگڑے کے مقدمات میں جیل جا چکا ہے۔ اس کے پرانے ریکارڈ کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔


پولیس کا کہنا ہے کہ جھوٹی اطلاعات پھیلا کر امن و قانون کی صورتحال بگاڑنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس مسلسل گشت کر رہی ہے۔حالانکہ حالات مکمل طور پر قابو میں ہیں۔