دہلی

اسکولی طالبہ پر تیزاب حملہ، ویڈیو وائرل

ڈی سی ڈبلیو کی سربراہ سواتی مالیوال نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ دوارکا مور کے قریب اسکولی طالبہ پر تیزاب پھینکا گیا۔ متاثرہ کی مدد کے لیے ہماری ٹیم ہاسپٹل پہنچ رہی ہے۔ لڑکی کو انصاف دلایا جائے گا۔

نئی دہلی: قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) نے دہلی میں ایک اسکولی طالبہ پر تیزاب حملہ کا نوٹ لیا ہے اور اس کی ٹیم اس معاملہ کی تحقیقات کے لیے ہاسپٹل پہنچ گئی ہے۔

 ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے کہا کہ انہوں نے اس کیس کا نوٹ لیا ہے اور یہ ٹیم متعلقہ ڈپٹی کمشنر آف پولیس سے بھی بات چیت کرے گی۔ متاثرہ کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔

اسی دوران دہلی کمیشن برائے خواتین (ڈی سی ڈبلیو) نے بھی کہا ہے کہ وہ لوگ اس معاملہ میں دہلی پولیس کو نوٹس جاری کررہے ہیں۔ ڈی سی ڈبلیو کی سربراہ سواتی مالیوال نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ دوارکا مور کے قریب اسکولی طالبہ پر تیزاب پھینکا گیا۔ متاثرہ کی مدد کے لیے ہماری ٹیم ہاسپٹل پہنچ رہی ہے۔ لڑکی کو انصاف دلایا جائے گا۔

 ڈی سی ڈبلیو ملک میں تیزاب پر پابندی کے لیے کئی برسوں سے جدوجہد کررہی ہے۔ آخر حکومتیں کب جاگیں گی۔ دہلی کے دوارکا علاقہ کے قریب ایک شخص نے بارہویں جماعت کی ایک طالبہ پر چہارشنبہ کی صبح مبینہ طور پر تیزاب پھینک دیا۔ یہ لڑکی صفدر جنگ ہاسپٹل میں زیر علاج ہے۔

دوارکا کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ایم ورشا وردھن کے مطابق صبح تقریباً 9 بجے پولیس کنٹرول روم (پی سی آر) کو موہن گارڈن علاقہ میں تیزاب حملہ کے بارے میں ایک فون کال موصول ہوئی۔

فون کرنے والے نے بتایا کہ ایک 17 سالہ لڑکی پر تیزاب جیسی شئے کے ساتھ ایک شخص نے جو موٹر سائیکل کی پچھلی سیٹ پر سوار تھا، صبح تقریباً 7:30 بجے حملہ کیا۔ اس واقعہ کے پیش آنے کے وقت لڑکی اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ تھی۔

 اُس نے دو واقف کاروں کے بارے میں شبہ ظاہر کیا ہے۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اس معاملہ کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔ متاثرہ کے والدین نے کہا کہ یہ لڑکی اسکول جارہی تھی اور اس واقعہ کے پیش آنے سے چند منٹ پہلے ہی اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ گھر سے باہر نکلی تھی۔