شمالی بھارت

باغی اراکین اسمبلی کیخلاف قانون کے تحت کاروائی ہوگی:اکھلیش یادو

باغی اراکین اسمبلی کو پارٹی سے نکالے جانے کے سوال پر اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی کی حمایت کرنے والے اراکین کو پتہ ہونا چاہئے کہ انہوں نے عوام سے بی جے پی کے خلاف ووٹ مانگا تھا۔

لکھنؤ: راجیہ سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی حمایت میں ووٹ ڈالنے والے سماج وادی پارٹی(ایس پی) اراکین اسمبلی کے خلاف سخت کاروائی کے فیصلے سے بچتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ باغی اراکین اسمبلی کے قسمت کا فیصلہ عوام کریں گے۔

متعلقہ خبریں
سٹی پولیس کے رویہ پر مادھوی لتا کی ناراضگی
پنجاب میں تنہا الیکشن لڑنا عام آدمی پارٹی اور کانگریس کا مشترکہ فیصلہ: کجریوال
عوام میں کے سی آر کی عزت ہنوز برقرار: کے ٹی آر
افضل انصاری اور بیٹی نصرت نے پرچہ نامزدگی داخل کیا
بی جے پی اور کانگریس دونوں ریزرویشن مخالف : مایاوتی

یادو نے چہارشنبہ کو ایس پی دفتر میں منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ کراس ووٹنگ کرنے والے ایس پی اراکین کے خلاف قانون کے تحت کاروائی کی جائے گی۔ حالانکہ یہ اسمبلی اسپیکر پر منحصر کرتا ہے کہ اگر وہ چاہیں تو کاروائی ہوگی ورنہ نہیں ہوگی۔

قابل ذکر ہے کہ راجیہ سبھا کی اترپردیش سے خالی دس سیٹوں پر ہوئے الیکشن میں منگل کو بی جے پی کے آٹھ اور ایس پی کے دو امیدوار جیتے تھے۔ ووٹنگ میں ایس پی کے منوج پانڈے سمیت سات اراکین نے بی جے پی امیدوار سنجے سیٹھ کی حمایت میں ووٹنگ کی تھی۔

باغی اراکین اسمبلی کو پارٹی سے نکالے جانے کے سوال پر اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی کی حمایت کرنے والے اراکین کو پتہ ہونا چاہئے کہ انہوں نے عوام سے بی جے پی کے خلاف ووٹ مانگا تھا۔ اب جب وہ اپنے ووٹرس کے سامنے کس منھ سے جائیں گے۔

ایس پی ایم ایل اے منوج پانڈے کے بیان پر پلٹ وار کرتے ہوئے انہوں نے کہا’وہ کہتے ہیں کہ میں اندرون کی آواز پر بی جے پی کو ووٹ کیا ہے جبکہ سچائی یہ ہے کہ ان کا ‘انتر خاتمہ’ ہوگیا ہے۔ مجھے تو یہ فکر ہے کہ جو بڑے پیمانے پر آر ایس ایس اور بی جے پی کی اطلاع دیتے تھے وہ اطلاع اب کون دے گا’۔

یادو نے کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ بی جے پی کی حمایت کرنے والوں کو کیا پیکج ملتا ہے۔ کسی کو وزیر بنائیں گے کسی کو راجیہ سبھیا بھیج دیں گے جب وعدے پورے نہیں ہونگے تو پھر واپس لوٹ جائیں گے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ بی جےپی ایس ٹی ایف جیسی ایجنسیوں کا غلط استعمال لوگوںکو ڈرانے کے لئے کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ جان بچانے کے لئے تو کچھ احترام کے لالچ میں بی جے پی کے خیمے میں شامل ہورہے ہیں۔ امید ہے کہ انہیں احترام جلد ملے گا۔

یادو نے کہا کہ پی ڈی اے کنبے کے لگاتار بڑھنے سے بی جے پی حواس باختہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ رام کے اقدار کی بات کرنے والی بی جے پی وصولوں کو تاک میں رکھ کر دیگر پارٹیوں کو توڑنے میں لگ گی ہے۔ اب تو بی جے پی کو اپنا ایک الگ گروپ بنا لینا چاہئے جسے بی جے پی ‘سدھانت ہین’ کا نام دینا چاہئے اس گروپ میں دیگر پارٹیوں سے ٹوٹ کر آئے لوگوں کو لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ایس پی اور بی جے پی کے درمیان سیاسی لڑائی آئین کو محافظ اور آئین توڑنے والوں کے درمیان کی ہے۔ اب ان دونوں کے درمیان ہار جیت کا فیصلہ ووٹنگ سے ہوگا۔

اس موقع پر دو بار کے ایم ایل اے رہے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کے سینئر لیڈر شاہ عالم عرف گڈو جمالی نے ایس پی کا دامن تھام لیا۔ گڈوجمالی نے کہا کہ بی جے پی کے خلاف فیصلہ کن لڑائی میں وہ اپنے حامیوں کے ساتھ ایس پی کا آخری سانس تک ساتھ دیں گے۔