مہاراشٹر وزراء نے کرناٹک میں داخل ہونے کی کوشش کی تو کارروائی کی جائے گی: بومئی
بومئی نے کہا کہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ مہاراشٹر کے وزراء کا دورہ موجودہ حالات میں مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان کے دورے سے ریاست میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوگی۔
ہبلی: کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے پیر کو خبردار کیا کہ اگر مہاراشٹر کے وزراء نے موجودہ حالات میں ریاست میں داخل ہونے کی کوشش کی تو ان کی حکومت مناسب کارروائی کرنے سے نہیں ہچکچائے گی۔
مسٹر بومئی نے یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ "اگر مہاراشٹر کے وزیر نے ریاست میں داخل ہونے کی کوشش کی تو متعلقہ حکام کو مناسب قانونی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔” انہوں نے کہا کہ جو کارروائی پہلے کی گئی تھی وہی اس بار بھی کی جائے گی۔
مسٹر بومئی نے کہا کہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ مہاراشٹر کے وزراء کا دورہ موجودہ حالات میں مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان کے دورے سے ریاست میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوگی۔
وزیر اعلیٰ نے کہاکہہ “اس کے باوجود ان کا (مہاراشٹر کے وزراء) کا کرناٹک آنے کا فیصلہ درست نہیں ہے۔ اس صورتحال میں مہاراشٹر کے وزراء کا دورہ اشتعال انگیزی ہے۔ اس کے علاوہ یہ عوام کے جذبات کو بھڑکانے کے مترادف ہوگا۔ میں اس سلسلے میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ سے بات کروں گا۔
انہوں نے کہاکہ ریاست مہاراشٹر کے ساتھ سرحدی تنازعہ کرناٹک کے لیے ایک بند باب ہے۔ کرناٹک اور مہاراشٹر کے لوگوں کے درمیان ہم آہنگی ہے۔ سرحدی تنازعہ بھی ہے۔ مہاراشٹرا نے سرحد پر ریکی کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیو سینا (شندے دھڑے) کی مخلوط حکومت کے ذریعہ مقرر کردہ رابطہ وزراء چندرکانت پاٹل اور شمبھوراج دیسائی نے اعلان کیا ہے کہ وہ 6 دسمبر کو بیلگاوی کا دورہ کریں گے۔ کنڑ تنظیموں نے کرناٹک میں برسراقتدار بی جے پی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ ناکام ہوئی تو وہ وزراء کو روک دیں گے اور اس کے نتائج کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔
دریں اثنا، کرناٹک کانگریس نے کہا ہے کہ حکمراں بی جے پی حکومت کی طرف سے آئندہ اسمبلی انتخابات میں فائدہ اٹھانے کے لیے ڈرامہ کیا جارہا ہے۔