کھیل

سری لنکا کو ہرا کر افغانستان نے زندہ رکھیں امیدیں

اسے الٹ پھیر کہنا افغان پٹھانوں کے احترام میں گستاخی ہوگی، جنہوں نے کھیل کے ہر شعبے میں سری لنکا کو کمتر ثابت کیا اور پیر کو ورلڈ کپ کا میچ آسانی سے سات وکٹوں سے جیت لیا۔

پونے: اسے الٹ پھیر کہنا افغان پٹھانوں کے احترام میں گستاخی ہوگی، جنہوں نے کھیل کے ہر شعبے میں سری لنکا کو کمتر ثابت کیا اور پیر کو ورلڈ کپ کا میچ آسانی سے سات وکٹوں سے جیت لیا۔

متعلقہ خبریں
افغانستان کے خلاف شکست تکلیف دہ: بٹلر
پانچ کھلاڑی آخری مرتبہ ورلڈکپ کھیلیں گے
سری لنکا، پاکستان کو تین وکٹوں سے شکست دے کر خاتون ایشیا کپ کے فائنل میں
افغان شہریوں کو جاری ہزاروں پاکستانی پاسپورٹس کی تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات
پاکستانی چوکی پر حملہ، 5 فوجی اور 5 دہشت گرد ہلاک

مہاراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم میں درست بالنگ اور سخت فیلڈنگ کی بدولت افغانستان نے پہلے سری لنکا کی پوری ٹیم کو 49.3 اوورز میں 241 رنز پر پویلین کا راستہ دکھایا اور بعد میں ہدف 28 گیندیں باقی رہتے تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی افغانستان نے ورلڈ کپ کی دیگر ٹیموں کو الرٹ بھی جاری کیا کہ پاکستان کے خلاف ان کی جیت محض اتفاق نہیں بلکہ جیت کے لیے ان کے عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

افغانستان کی ورلڈ کپ میں تیسری جیت کے ہیرو فضل الحق فاروقی (34رنز پر چار وکٹ)، مجیب الرحمان (38رنز پر دو وکٹ)، رحمت شاہ (62)، حشمت اللہ شاہدی (58ناٹ آؤٹ) اور عظمت اللہ عمرزئی (73ناٹ آؤٹ) رہے۔

ہدف کے تعاقب میں افغانستان کا پہلا وکٹ اس وقت گرگیا جب ٹیم کا کھاتہ بھی نہیں کھلا تھا لیکن ایک سرے پر رحمت شاہ (62) نے ابراہیم زدران (39) کے ساتھ مل کر اسکور کو 73 رنز تک پہنچا دیا۔ زدران کے آؤٹ ہونے کے بعد شاہ اور شاہدی کے درمیان نصف سنچری کی پارٹنرشپ ہوئی جب کہ بعد ازاں شاہدی اور عمر زئی بغیر کوئی وکٹ لیے اپنی ٹیم کو فتح کے دروازے تک لے گئے۔

مہاراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم میں ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کے بعد افغانستان کے گیندباز لائن لینتھ پر بولنگ کر کے سری لنکائی بلے بازوں کو محدود رکھنے میں کامیاب رہے۔ مجیب الرحمان نے اپنے دس اوور کے اسپیل میں صرف 38 رن دیے اور دو وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے سامنے سری لنکائی بلے باز صرف دو بار گیند کو باؤنڈری لائن کے پار پہنچا سکے۔ دوسری جانب فضل الحق فاروقی نے 34 رن دے کر چار اہم بلے بازوں کو پویلین بھیجا۔

فاروقی نے دیموتھ کرونارتنے (15) کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کرکے اپنی ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی، تاہم تجربہ کار پتھم نسانکا (46) نے کپتان کوسل مینڈس (39) کے ساتھ مل کر اسکور بورڈ کو آگے بڑھایا۔ دونوں بلے باز 19ویں اوور کے آغاز تک اسکور کو 84 رن تک لے گئے تھے لیکن اسی دوران نسانکا عظمت اللہ عمرزئی کی گیند کو پنچ کرنے کی کوشش میں وکٹ کے پیچھے کیچ ہو گئے۔

بعد ازاں مجیب الرحمان نے اپنے مسلسل دو اووروں میں کوسل مینڈس اور سدیرا سمارا وکرما (36) کی وکٹیں لے کر سری لنکا کو بیک فٹ پر ڈال دیا۔ سری لنکا کا پانچواں وکٹ 167 کے سکور پر دھننجے ڈی سلوا (14) کی صورت میں گری جو راشد خان کے ہاتھوں کلین بولڈ ہو گئے۔ اس کے بعد سری لنکا کی وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی رہیں اور سری لنکا کی پوری ٹیم 49.3 اوورز میں پویلین لوٹ گئی۔