حیدرآباد میں غیر قانونی عمارتوں کی انہدامی کارروائی کے بعد اب حائیڈرا کی نظرنالوں کی بحالی پر
نالوں پر تجاوزات کے خاتمہ کی وجہ سے ہونے والے تنازعات اور لوگوں کی باز آبادکاری کے لیے بڑے پیمانے پر فنڈز کی ضرورت کے پیش نظر، حائیڈرا نے نالوں کے لیے متبادل راستوں پر غور شروع کر دیا ہے۔
حیدرآباد: سیلاب کے خطرہ کے پیش نظر، حیدرآباد میں نالوں کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے حائیڈرا نے اقدامات کرنے شروع کر دیے ہیں۔ جی ایچ ایم سی اور آوٹر رنگ روڈ کے اندرونی علاقوں میں نالوں کی توسیع اور متوازی ڈرینج نظام کی تعمیر کے امور پر حائیڈرا کمشنر رنگناتھ نے ریٹائرڈ انجینئرز کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
نالوں پر تجاوزات کے خاتمہ کی وجہ سے ہونے والے تنازعات اور لوگوں کی باز آبادکاری کے لیے بڑے پیمانے پر فنڈز کی ضرورت کے پیش نظر، حائیڈرا نے نالوں کے لیے متبادل راستوں پر غور شروع کر دیا ہے۔
نالوں کے متوازی ڈرینج نظام کے لیے سابقہ بی آر ایس حکومت کے دور میں ایس این ڈی پی اسکیم کے تحت منصوبے بنائے گئے تھے۔ رامنگر میں تجاوزات ہٹانے کے دوران پیدا ہونے والے تجربات کے پیش نظر، انجینئرز نے مشورہ دیا ہے کہ تجاوزات کے بجائے متوازی ڈرینج نظام کی تعمیر زیادہ فائدہ مند ہوگی۔ حائیڈرا کمشنر نے انجینئرز کی تجاویز سے اتفاق کرتے ہوئے ان کو حکومت کے سامنے پیش کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
نالوں پر تجاوزات ہٹانے کیلئے کیے گئے سروے کے مطابق جی ایچ ایم سی کے حدود میں تقریباً 12,000 سے زائد تجاوزات ہیں، جن میں 35 فیصد تجارتی تعمیرات شامل ہیں۔ تجاوزات کی وجہ سے کئی نالے جو 50 فٹ چوڑے ہونے چاہیے تھے، صرف 10 فٹ چوڑے رہ گئے ہیں، جس کی وجہ سے بارش کے دوران سیلاب کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔
نالوں کی جامع بحالی کے لیے تقریباً 10,000 کروڑ روپے کی ضرورت ہے، لیکن فنڈز کی کمی، تجاوزات کے خاتمے اور باز آبادکاری جیسے مسائل کے باعث یہ منصوبے اب تک عملی شکل اختیار نہیں کر سکے ہیں۔
حائیڈرا نے ریٹائرڈ انجینئرز کے ساتھ اجلاس منعقد کیا اور ان سے تجاویز حاصل کیں۔ انجینئرز نے مشورہ دیا کہ ایس این ڈی پی اسکیم کے تحت متوازی ڈرینج نظام کو ترجیح دی جائے تاکہ سیلاب کے خطرے کو کم کیا جا سکے اور عوام کو پریشانیوں سے بچایا جا سکے۔
حائیڈرا نے جے این ٹی یو اور بِٹس پلانی کے انجینئرنگ طلباء کے تعاون سے نالوں کا تفصیلی سروے کیا ہے۔ اس سروے میں نالوں کی تجاوزات اور اہم مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے۔ یہ معلومات سابقہ جی ایچ ایم سی سروے کے ساتھ شامل کر کے ایک جامع رپورٹ تیار کی جا رہی ہے، جسے حکومت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
نالوں کی بحالی کے لیے حائیڈرا نے ماہر انجینئرز پر مشتمل ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو مسائل کا جائزہ لے کر تجاویز دے گی۔ حکومت کو حتمی رپورٹ پیش کرنے کے بعد نالوں کی بحالی اور متوازی ڈرینج نظام کی تعمیر کے منصوبے پر عملدرآمد کیا جائے گا۔تجاوزات کے خاتمے اور سیلاب کے خطرے سے بچاؤ کے لیے یہ منصوبے عوامی بہتری کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہو سکتے ہیں۔