دہلی

مودی حکومت نے آرڈیننس لاکر سپریم کورٹ کے فیصلہ کو پلٹ دیا : سنجے سنگھ

سنجے سنگھ نےسپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے آرڈیننس پر آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اروند کیجریوال ملک کے مقبول لیڈر ہیں اور دہلی کے عوام نے انہیں تین بار منتخب کیا ہے۔

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے ہفتہ کو کہا کہ دہلی والوں کے کام کو روکنے کے لئے مودی حکومت نے افسروں کے تبادلے اور تعیناتی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو آرڈیننس لا کر پلٹ دیا۔

متعلقہ خبریں
جیل میں کجریوال سے دہشت گرد جیسا سلوک: بھگونت مان
عوام میں کے سی آر کی عزت ہنوز برقرار: کے ٹی آر
سنجے سنگھ کی عدالتی تحویل میں توسیع
ہر چیز پر شک نہیں کیا جاسکتا۔ای وی ایم، وی وی پیاٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ
عباس انصاری والدکی فاتحہ میں شرکت کے خواہاں

اے اے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نےسپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے آرڈیننس پر آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اروند کیجریوال ملک کے مقبول لیڈر ہیں اور دہلی کے عوام نے انہیں تین بار منتخب کیا ہے۔

 عوام نے انہیں 90 فیصد سے زیادہ نشستیں دے کر منتخب کیا۔ مرکز کی مودی حکومت مسٹر کیجریوال سے بہت خوفزدہ ہے اور اس کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ کسی بھی حالت میں اے اے پی کی حکومت کو چلنے نہیں دینا ہے اور عوام کے مفادات میں کام کرنے نہیں دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دہلی کی منتخب حکومت کے پاس افسران کے ٹرانسفر پوسٹنگ کی ذمہ داری ہوگی کیونکہ منتخب حکومت دہلی کے دو کروڑ عوام کو جوابدہ ہے۔ مودی حکومت نے ایک ہفتے کے اندر آرڈیننس لا کر سپریم کورٹ کی آئینی بنچ کے فیصلے کو پلٹ دیا۔

 یہ مودی حکومت کا تغلقی آرڈیننس ہے جو سپریم کورٹ کے فیصلے اور آئین کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا، "اب یہ سوال صرف اروند کیجریوال یا عام آدمی پارٹی کا نہیں ہے، بلکہ یہ ہندوستان کی عظیم جمہوریت کا ہے۔ یہ سوال بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر کے لکھے ہوئے آئین کا ہے کہ اب وہ بچے گا یا نہیں۔

راجیہ سبھا ایم پی نے کہا، "کوئی بھی آرڈیننس آئین کے دائرے میں ہونا چاہئے، آئین سے باہر نہیں لایا جا سکتا۔ ہمارا آئین وفاقی ڈھانچے کی بات کرتا ہے اور منتخب حکومتوں کو اختیارات دینے کی بات کرتا ہے۔ ایسے میں آئین سے باہر جا کر آرڈیننس کیسے لایا جا سکتا ہے۔ پورا ملک اس چیز کو دیکھ رہا ہے۔