صدر جمہوریہ کو کوئی طاقت ہدایت نہیں دے سکتی:جگدیپ دھنکر
عدلیہ کی لامحدود آزادی پر سوال اٹھاتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکر نے آج کہا کہ کوئی بھی طاقت کسی بھی بنیاد پر صدر جمہوریہ کو کوئی ہدایت نہیں دے سکتی۔

نئی دہلی: عدلیہ کی لامحدود آزادی پر سوال اٹھاتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکر نے آج کہا کہ کوئی بھی طاقت کسی بھی بنیاد پر صدر جمہوریہ کو کوئی ہدایت نہیں دے سکتی۔
نائب صدر کی رہائش گاہ پر راجیہ سبھا کے تربیت یافتہ افراد کے چھٹے بیچ سے خطاب کرتے ہوئے دھنکر نے کہا کہ ملک میں ایسی صورتحال پیدا نہیں کی جا سکتی کہ کوئی بھی صدر جمہوریہ کو ہدایات دے سکے، عدلیہ کا کردار مشاورتی ہے۔ انہوں نے کہا "مشاورت رضامندی نہیں ہے، مشاورت صرف مشاورت ہے.”۔
نائب صدر کا یہ بیان سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر مبنی ہے۔یہ اس فیصلے کے تناظر میں اہم ہے جس میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ صدر کو زیادہ سے زیادہ تین ماہ کی مدت میں غور کے لیے بھیجے گئے بلوں پر فیصلہ کرنا ہوگا۔دھنکر نے کہا کہ ہندوستان کے صدر جمہوریہ کا عہدہ سپریم ہے۔ صدر آئین کے تحفظ اور دفاع کا حلف اٹھاتا ہے۔
یہ حلف صرف صدر اور ان کے مقرر کردہ گورنر لیتے ہیں۔ ہر کوئی وزیر اعظم، نائب صدر، وزرا، اراکین پارلیمنٹ، جج، سبھی آئین کی پاسداری کا حلف اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا“یہ آئین کے تحفظ کے لیے صدر جمہوریہ ہند، مسلح افواج کے سپریم کمانڈر کا حلف ہے۔”انہوں نے کہا کہ ایک حالیہ عدالتی فیصلے کے ذریعے صدر کو ہدایت دی گئی ہے۔
نائب صدر نے کہا کہ ملک بحران کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس کے لیے سب کو انتہائی حساس ہونا پڑے گا۔ سوال یہ نہیں ہے کہ کوئی ریویو فائل کرے یا نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس دن کے لیے حلف نہیں لیا ہے کہ صدر سے کہا جائے کہ وہ مقررہ وقت میں فیصلہ کریں۔