مشرق وسطیٰ

حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد ایران کے سپریم لیڈر محفوظ مقام پر منتقل

آیت اللہ خامنہ ای کو ملک کے اندر ہی محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایران حزب اللہ کے رہنماؤں اور دیگر اتحادیوں کے ساتھ بدستور رابطے میں ہے تاکہ اسرائیل کے حالیہ اعلان کے بعد اگلا لائحہ عمل ترتیب دیا جا سکے۔

تہران: حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی اسرائیلی حملے میں شہادت کے بعد، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو بھی ایک محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای کو ایک نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے، جہاں سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیل کو سخت ترین سزا دینے كیلئے حالات سازگار ہیں:علی خامنہ ای
غزہ میں امداد تقسیم کرنے والے ٹرک پر پھر اسرائیلی بمباری
آیت اللہ خامنہ ای کا پاسداران انقلاب کو اہم پیغام
غزہ کے الاقصیٰ ہاسپٹل سے فلسطینی جان بچاکر بھاگنے لگے
استنبول میں غزہ حملوں کے خلاف امریکی قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ

ایرانی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای کو ملک کے اندر ہی محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایران حزب اللہ کے رہنماؤں اور دیگر اتحادیوں کے ساتھ بدستور رابطے میں ہے تاکہ اسرائیل کے حالیہ اعلان کے بعد اگلا لائحہ عمل ترتیب دیا جا سکے۔

اسرائیلی فوج نے ہفتے کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (Twitter) پر تصدیق کی تھی کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو شہید کردیا گیا ہے، جس کے بعد ان کے ہیڈکوارٹرز پر ہونے والے بدترین حملے کی صورت حال واضح ہوگئی تھی۔

اس واقعے کے حوالے سے، آیت اللہ خامنہ ای نے ایکس پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ لبنان میں غیرمسلح شہریوں کی شہادت سے صہیونی حکومت کی وحشیانہ فطرت آشکار ہوگئی ہے اور یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ قابض حکومت کے رہنماؤں کی پالیسیاں کس قدر تنگ نظر ہیں۔

ایران کی یہ صورتحال اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے اور ایران اپنے حلیفوں کے ساتھ مل کر ایک نئی حکمت عملی پر غور کر رہا ہے۔

a3w
a3w