ڈینگی سے بچاؤ کی ویکسین تیار ایمس ہاسپٹل نے اہم کردارکیا
ملک میں پہلی مرتبہ ڈینگی سے بچاؤ کی ویکسین تیار کی گئی ہے اور اس میں تلنگانہ کے بی بی نگر میں واقع ایمس ہاسپٹل نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ملک گیر سطح پر ڈینگی کے خاتمہ کے لیے شروع کی گئی تحقیق میں بی بی نگر ایمس نے نمایاں حصہ لیا۔
حیدرآباد: ملک میں پہلی مرتبہ ڈینگی سے بچاؤ کی ویکسین تیار کی گئی ہے اور اس میں تلنگانہ کے بی بی نگر میں واقع ایمس ہاسپٹل نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ملک گیر سطح پر ڈینگی کے خاتمہ کے لیے شروع کی گئی تحقیق میں بی بی نگر ایمس نے نمایاں حصہ لیا۔
اس اسپتال کے شعبہ کمیونٹی میڈیسن میں کام کرنے والی ایڈیشنل پروفیسر ڈاکٹر رشمی اس تحقیق میں کلیدی محقق کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔’ڈینگی آل’ کے نام سے تیار کی جا رہی اس ویکسین کے تیسرے مرحلہ کے طبی تجربات کے لیے ملک بھر میں تقریباً 20 مقامات منتخب کیے گئے ہیں۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کی نگرانی میں بننے والی اس ویکسین کے ذریعہ ڈینگی کے چار مختلف اقسام کے وائرس پر قابو پانے کی امید کی جا رہی ہے۔ملک بھر میں تقریباً 10ہزار افراد اس اہم تحقیق میں شریک ہونے جا رہے ہیں، جن میں سے 70 فیصد نے پہلے ہی رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
ان 20 مقامات پر ہونے والی تحقیق کے لیے ہر مقام کو ڈیڑھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔اس ویکسین کی تیاری سب سے پہلے ”پینا سیا بایوٹیک“نے کی تھی۔ یہ ویکسین امریکی ادارہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی نگرانی میں تیار کی گئی تھی، جو ڈینگی کے چاروں اقسام کے وائرس پر مؤثر اثر ڈالتی ہے۔
ویکسین لینے والوں میں سائیڈ ایفیکٹس بہت کم دیکھے گئے ہیں۔واضح رہے کہ ڈینگی بخار برسات کے موسم میں ایڈیز ایجپٹائی نامی مادہ مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے، اور اس کا اب تک کوئی مخصوص علاج موجود نہیں۔ سال 2024میں ہندوستان میں ڈینگی کے 2لاکھ 30ہزار معاملات درج کیے گئے، جن میں 297افراد ہلاک ہوگئے۔