علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا طالب علم گرفتار
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے کہاکہ اس نے دو ریاستوں میں تلاشی لی ہے اور اترپردیش میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ایک طالب علم کو دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کی جانب سے ملک میں حملہ کرنے کی سازش رچنے کے الزام میں گرفتار کرلیاہے۔
نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے کہاکہ اس نے دو ریاستوں میں تلاشی لی ہے اور اترپردیش میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ایک طالب علم کو دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کی جانب سے ملک میں حملہ کرنے کی سازش رچنے کے الزام میں گرفتار کرلیاہے۔
اس نوجوان کی فیضان انصاری عرف فیض کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے۔ جھارکھنڈ کے ضلع لوہار ڈاگا میں اس کے گھر کی اور علی گڑھ میں کرایہ کے مکان کی 16 اور 17 جولائی کو تلاشی لی گئی۔
تلاشی کے دوران کئی الکٹرانک آلات‘قابل اعتراض مواد اور دستاویزات ضبط کئے گئے۔ فیضان نے مبینہ طور پر اپنے ساتھیوں اور دیگر نامعلوم افراد کے ساتھ مل کر سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس کے ذریعہ ایک سازش رچی تھی تاکہ ہندوستان میں آئی ایس کی سرگرمیوں میں مدد کی جاسکے اور سوشیل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمس پر اس تنظیم کا پروپگینڈہ تقسیم کیاجاسکے۔
اس سازش کا مقصد آئی ایس کی جانب سے ہندوستان میں پر تشدد حملے کرنا تھا۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ تحقیقات سے انکشاف ہواہے کہ فیضان اور اس کے ساتھیوں نے اسلامک اسٹیٹ سے وفاداری کا عہد کیاتھا۔
وہ لوگ نومسلموں کو انتہاپسند بنانے اور انہیں ہندوستان میں آئی ایس کے کیڈر اور دہشت گردوں کی صفوں میں شامل کرنے کے لیے بھی سرگرم تھے۔
این آئی اے نے بتایا کہ انصاری آئی ایس کے بیرونی ہینڈلرس کے ساتھ ربط میں تھا جو ممنوعہ تنظیم کے لیے لوگوں کو بھرتی کرنے اس کی رہنمائی کرتے تھے۔ وہ آئی ایس کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر پر تشدد حملے کرنے کامنصوبہ رکھتا تھا۔