حیدرآباد

تمام کارپوریشنس کے صدورنشین، قانون سازکونسل کی نشستوں کو جلد پُر کیاجائے گا: ریونت ریڈی

ریونت ریڈی نے کہاکہ جلد ہی ان کو قانون ساز کونسل کا رکن بنانے کی ضرورت ہے جو ان کے کام کے تئیں احترام ہوگا۔ انہوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے سینئر لیڈرچناریڈی کو ٹکٹ کا اعلان کرنے کے بعد دوسروں کوٹکٹ دیاگیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلی ریونت ریڈی نے واضح کیا ہے کہ جنوری کے اختتام تک تمام کارپوریشنس کے صدورنشین، قانون ساز کونسل کی نشستوں،دہلی میں تلنگانہ کے خصوصی نمائندہ،وزیراعلی کے مشیرکے عہدوں کو پُرکیاجائے گا۔

متعلقہ خبریں
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
ویڈیو: تلنگانہ بھون میں کانگریس اور بی آر ایس کارکنوں میں تصام
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی

ایسے افراد جن سے انتخابات کے وقت پارٹی نے وعدہ کیاتھا،ان پرعمل کرتے ہوئے یقینا30جنوری سے پہلے ان افراد کو عہدے دینے کے اقدامات کئے جائیں گے۔انہوں نے ایک سرکردہ تلگونیوزچینل کو دیئے گئے انٹرویومیں واضح کیا کہ اس فہرست میں تلنگانہ جناسمیتی کے صدرپروفیسرکودنڈرام کانام بھی شامل ہے۔

ان کو گورنر کے کوٹہ سے ایم ایل سی بنایاجائے گا۔ان کی پارٹی کو دو ایم ایل سی اوربعض کارپوریشنس کے صدورکے عہدے دینے کا وعدہ کانگریس نے کیا تھا۔پروفیسر کودنڈارام ایک سرکردہ شخصیت ہیں۔

جلد ہی ان کو قانون ساز کونسل کا رکن بنانے کی ضرورت ہے جو ان کے کام کے تئیں احترام ہوگا۔ انہوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے سینئر لیڈرچناریڈی کو ٹکٹ کا اعلان کرنے کے بعد دوسروں کوٹکٹ دیاگیا۔

ان سے انصاف کو یقینی بنایاجائے گا جو ان کی ذمہ داری ہے۔اسی طرح ادنکی دیاکرراوکو شکست ہوئی۔پارٹی کے کارگذارصدرمہیش گوڑ،ایراوت انیل کے ساتھ انصاف کیاجائے گا۔

انہوں نے کہاکہ کئی سماجی طبقات سے ان افراد کا تعلق ہے۔اسی طرح پٹیل رمیش ریڈی سے بھی پارٹی نے وعدہ کیا ہے۔ایسے کئی لیڈران ہیں جن سے انصاف کیاجائے گا۔اگر ان کو عہدے دیئے جائیں تو پارلیمنٹ انتخابات کے وقت دیگر لیڈروں میں بھی بھروسہ پیداہوگاکہ ان کو بھی ایسے ہی عہدے دیئے جائیں گے۔

سی پی آئی سے ہوئے اتحاد کے سبب پارٹی کو ایم ایل اے کی نشست چھوڑی گئی۔سی پی آئی سے جو وعدہ انتخابات سے پہلے کیاگیا تھا۔اس کو بھی پورا کیاجائے گا۔