دہلی

انڈیا الائنس کی توجہ صرف عوامی مسائل پر مرکوز رہے: مولانا سجاد نعمانی

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ میں ملک کے عوام کی طرف سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ نے جو انڈیا الائنس بنایا ہے اس کی عزت روز بروز بڑھ رہی ہے، اس لیے اپنے وعدوں پر قائم رہیں۔

نئی دہلی: ممتاز عالم دین مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے کہا کہ حال ہی میں منعقدہ ضمنی انتخابات کے نتائج پر، میں انڈیا الائنس کی پوری قیادت بالخصوص ملکارجن کھڑگے اور یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے یہ بات ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہی۔

متعلقہ خبریں
انسانی حقوق کونسل کے لیے 18نئے رکن ممالک کا انتخاب
راہول گاندھی میں کوئی صلاحیت نہیں۔ جنتادل یوکا پلٹ وار
پاکستان اصل مسئلہ نہیں: غلام نبی آزاد
کانگریس کا مسلمانوں سے غلاموں جیسا برتاؤ: عبدالخالق
بی جے پی کے خلاف لڑنے ممتا بنرجی بے حد ضروری: جئے رام رمیش

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے گھوسی میں بڑی جیت حاصل کرنے پر کہا تھا کہ یہ سماج وادی پارٹی کی نہیں انڈیا الائنس کی کامیابی ہے۔

 اسی جذبے اور سوچ کے ساتھ ملک کو بچانے کے لیے متحد ہو کر مقابلہ کریں گے تو کامیابی ضرور حاصل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ میں الائنس نے متحد ہو کر الیکشن نہیں لڑا، اس کے بجائے کانگریس کے ساتھ ہی سماج وادی پارٹی نے بھی اپنے امیدوار کو ٹکٹ دیا نتیجتا بی جے پی نے وہاں سے جیت گئی۔

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ میں ملک کے عوام کی طرف سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ نے جو انڈیا الائنس بنایا ہے اس کی عزت روز بروز بڑھ رہی ہے، اس لیے اپنے وعدوں پر قائم رہیں۔ مولانا نے کہا کہ گھوسی ضمنی انتخاب میں انڈیا الائنس کو ان لوگوں کی مکمل حمایت حاصل رہی جن کے ووٹوں کو کسی دوسری پارٹی کے امیدوار کی طرف موڑا نہیں جا سکتا تھا۔

خاص طور پر دلت برادری کو بہوجن سماج وادی پارٹی کا مضبوط ووٹ بینک سمجھا جاتا ہے لیکن انھوں نے بھی گھوسی ضمنی انتخاب میں اپنا قیمتی ووٹ انڈیا الائنس کے امیدوار کو دیا۔

انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے نتائج عام لوگوں میں سیاسی سمجھ بوجھ کی ایک مثبت علامت ہیں، جو کہ بہت اچھی بات ہے۔ ووٹرز کو اب کسی مخصوص پارٹی کا غلام نہیں رہنا چاہیے جو بغیر غور و فکر کے اپنے سپریمو کے کہنے پر اپنا ووٹ ضائع کرے۔

انڈیا الائنس کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام میں بیداری مہم چلائے اور کوئی ایسا کام نہ کرے جس میں ایمانداری کی کمی ہو۔ انڈیا الائنس نے دکھا دیا ہے کہ اگر 63 فیصد لوگ متحد ہو جائیں تو 37 فیصد والے لوگ مزید نیچے آئیں گے۔

مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے ایک بار پھر کہا کہ میں تمام اہل وطن سے اپیل کرتا ہوں کہ ہر ذمہ دار بھارتی گاؤں محلوں میں جائیں اور ہر گھر میں ووٹر شناختی کارڈ چیک کریں اور نام، پتہ، تصویر میں جو بھی غلطی ہو اسے درست کرانے میں ہر ممکن مدد کریں۔

گھوسی ضمنی انتخابات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آدھار کارڈ اور ووٹر کارڈ میں تھوڑا سا فرق ہونے پر کئی لوگ ووٹ ڈالنے سے محروم رہیں۔ لہٰذا ایسی غلطیوں کو دور کر دیا جائے تو بہتر ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ میں مساجد کے ائمہ حضرات، اساتذہ، ڈاکٹرز، وکلاء، تعلیم یافتہ بہنوں اور سماجی کارکنان سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ سب اپنی ذمہ داری کو سمجھیں اور گھر گھر جا کر ووٹر آئی ڈی کے معاملے میں لوگوں کی مدد کریں، اب کسی کے آگے آنے کا مزید انتظار نہ کریں۔