تلنگانہ

تمام سرکاری تشخیصی مراکز غیر کارکرد۔ عملہ6ماہ سے تنخواہوں سے محروم۔ سابق وزیرتلنگانہ ہریش راو کا الزام

تلنگانہ کے سابق وزیر و بی آرایس کے رکن اسمبلی ہریش راؤ نے کانگریس حکومت پر صحت عامہ کے تئیں لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے کا الزام لگایا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے سابق وزیر و بی آرایس کے رکن اسمبلی ہریش راؤ نے کانگریس حکومت پر صحت عامہ کے تئیں لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے کا الزام لگایا۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی 16نیوز چانلس کے خلاف شکایت
میڈیکل کالجوں میں تلنگانہ طلبہ کے صدفیصد داخلوں کو یقینی بنایا جائے: ہریش راؤ
حیدرآباد دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت نہیں رہا
صدر ٹی پی سی سی کے عہدہ کیلئے کانگریس قائدین کی دوڑ دھوپ
تلنگانہ کا نیا ایمبلم، حکومت کے اقدام پر تنازعہ

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ڈائگناسٹک سسٹم کا آغاز بی آر ایس کے دور حکومت میں کیا گیا تھا تاکہ ریاست کے عوام کو مفت طبی معائنے کی سہولت فراہم کی جاسکے لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ کانگریس حکومت نے اقتدار میں آنے کے پانچ ماہ میں ہی اس نظام کو نقصان پہنچایا۔

ہریش راؤ نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کی اورکہا کہ ریاست میں تمام سرکاری تشخیصی مراکز غیر کارکردہو چکے ہیں اور عملہ کو 6 ماہ سے تنخواہیں نہیں مل رہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کے چندرشیکھرراو کے دور حکومت میں ریاست بھر میں 36 تشخیصی مراکز قائم کیے گئے تھے اور 134 قسم کے طبی معائنے دستیاب کروائے گئے تھے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ لاکھوں غریب اور عام آدمی کیلئے بغیر مالی بوجھ کے معیاری طبی معائنوں کی سہولت فراہم کی گئی تھی تاہم حقیقت یہ ہے کہ اس طرح کے تشخیصی مراکز اب بدانتظامی کا شکار ہوگئے ہیں اور عملے کو 6 ماہ سے تنخواہ بھی نہیں دی گئی ہیں۔

جوصحت عامہ کے تئیں کانگریس حکومت کے لاپرواہ رویہ کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاستی حکومت تشخیصی مراکز میں کام کرنے والے عملے کو فوری طور پر واجب الادا تنخواہوں کی ادائیگی کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ عوام کو ہر قسم کے طبی معائنے اور طبی خدمات دستیاب ہوں۔

a3w
a3w