حیدرآباد

کل ہند مرکزی جلوس واپسی اہل حرم: علماء اور ذاکرین کا خطاب

کل ہند مرکزی جلوس واپسی اہل حرم دراصل شہر حیدرآباد میں پرسہ کا تاریخی منظر پیش کرتا ہے، جس میں شہداء کی یاد منائی جاتی ہے جن کے بدن کربلا میں دفن کیے گئے اور سرمبارک مختلف شہروں میں لے جائے گئے۔

حیدرآباد: کل ہند مرکزی جلوس واپسی اہل حرم دراصل شہر حیدرآباد میں پرسہ کا تاریخی منظر پیش کرتا ہے، جس میں شہداء کی یاد منائی جاتی ہے جن کے بدن کربلا میں دفن کیے گئے اور سرمبارک مختلف شہروں میں لے جائے گئے۔ ثانی زہرا زینبؓ نے درباری یزید ملعون میں پیغام حسینی بیان کیا۔ شام کی ظلمت سے رہائی پانے کے بعد، قافلہ کربلا گیا، قبر حسین کی زیارت کی، اور پھر واپس مدینہ آیا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
مرکزی جلوس واپسی اہل حرم میں کربلا کے شہیدوں کی یاد میں ماتم کا نذرانہ
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا

مصائب کربلا کو بیان کرنے کے لیے، کل ہند مرکزی جلوس واپسی اہل حرم کا آغاز صبح 10 بجے مولاعلی املی بن سے ہوا، جس کے بعد مرثیہ خوانی کی گئی اور میر ہادی علی صدر نوحہ خواں انجمن گلشن حسینیہ کے وداعی نوحے کے بعد مولانا مرزا امام علی بیگ عمار حیدرآبادی نے کہا کہ کربلا سے شام تک بی بی زینبؓ کو 36 شہروں، 72 بازاروں اور 3 درباروں سے گزرنا پڑا، اور ہر موڑ پر بنت علی نے مسلمانوں سے چادر مانگتی رہی۔

مولانا دلدار حسین عابدی، بانی کل ہند مرکزی جلوس واپسی اہل حرم، نے جلوس کے استقبالیہ مقام قریب بھونی نگر پولیس اسٹیشن بیان کرتے ہوئے کہا کہ کل تک جو لوگ حسینؓ کے ماتم سے نالاں تھے، آج وہ عزاداروں کے ماتمی جلوس میں شرکت سے خوف زدہ نظر آ رہے ہیں۔ یہ ہمارا 39 واں کل ہند مرکزی جلوس ہے، جو ثابت کرتا ہے کہ کربلا کی حق و باطل کی جنگ میں فاتح کے جلوس نکالے جاتے ہیں، اور آج شہر حیدرآباد میں ہندوستان کی دیگر ریاستوں سے ہزاروں مومنین اور مقامی عوام شریک ہو رہے ہیں۔

مولانا حیدر آقا، صدر شعیہ مجلس علماء ذاکرین، نے مرکزی مقام مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کربلا بڑے نصیب والوں کو ملتی ہے۔ انہوں نے مصائب واپسی اہل حرم بیان کرتے ہوئے کہا کہ حسینؓ کے آنسو صرف بڑے درد اور احساس والوں کے دامن میں گرتے ہیں۔ مولانا حیدر زیدی نے بمکان علی آقا کربلا کی حسینی کوٹھی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارش مسلسل ہو رہی ہے، مگر حسینی ابن علی کی جوش و خروش اور خونی ماتم میں کوئی کمی نظر نہیں آ رہی۔

انجمن گلشن جعفریہ ممبئی کے جوشیلے نوجوانوں نے تلواروں، قموں اور بلڈز سے شہر حیدرآباد کے 30 ماتمی انجمنوں کے ساتھ تاریخی ماتم کیا۔ شمشیر حسین، صدر کمیٹی، نے شکریہ ادا کیا۔ بھونی نگر اسٹیشن ہاؤس آفیسر بالا سوامی نے علم مبارک کو نذر کیا اور جلوس کی نگرانی کی۔ اس موقع پر کانگریس لیڈر میر دلاور حسین بھی موجود تھے۔