پہلگام حملہ پر آل پارٹی میٹنگ، اسدالدین اویسی کی پارٹی کو مدعو نہیں کیا گیا
مرکزی حکومت نے اس میٹنگ کے لیے صرف اُن جماعتوں کو مدعو کیا ہے جن کے لوک سبھا یا راجیہ سبھا میں کم از کم پانچ ارکان پارلیمنٹ موجود ہیں۔

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے میں 26 افراد کے جاں بحق ہونے کے پس منظر میں مرکزی حکومت نے جمعرات کے روز آل پارٹی میٹنگ طلب کی ہے۔ تاہم، اس اجلاس میں اسدالدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سمیت کئی علاقائی اور قومی جماعتوں کو مدعو نہیں کیا گیا۔
مرکزی حکومت نے اس میٹنگ کے لیے صرف اُن جماعتوں کو مدعو کیا ہے جن کے لوک سبھا یا راجیہ سبھا میں کم از کم پانچ ارکان پارلیمنٹ موجود ہیں۔
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے اس فیصلے پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی حدبندی اور شرطیں جمہوری اقدار کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’یہ بی جے پی یا کسی اور پارٹی کی اندرونی میٹنگ نہیں ہے۔
یہ ایک آل پارٹی میٹنگ ہے جو دہشت گردی کے خلاف اور دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کو ایک مضبوط اور متحد پیغام دینے کے لیے منعقد کی جارہی ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ مرکز میں برسرِ اقتدار بی جے پی کے پاس بھی خود کا مکمل اکثریتی مینڈیٹ نہیں ہے۔ ’’چاہے کسی پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ ہوں یا سو، وہ عوام کے منتخب نمائندے ہیں۔ اتنے اہم مسئلے پر چھوٹی جماعتوں کو نظرانداز کرنا سراسر ناانصافی ہے۔ یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے، جس میں ہر ایک کو شامل ہونا چاہیے۔‘‘
اسدالدین اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کرتے ہوئے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا، ’’یہ ایک حقیقی آل پارٹی میٹنگ ہونی چاہیے، جس میں پارلیمنٹ میں نمائندگی رکھنے والی ہر جماعت کو مدعو کیا جائے، چاہے اس کے صرف ایک ہی رکن پارلیمنٹ کیوں نہ ہوں۔‘‘