امریکہ و کینیڈا
ٹرینڈنگ

پانچ سال کوما میں رہنے والی امریکی خاتون اپنی ماں کے لطیفے پر ہنستے ہوئے جاگ اٹھی

60 سالہ مسز مینز نے مزید بتایا کہ ان کی بیٹی جاگی لیکن وہ پوری طرح کوما کے اثرات سے باہر نہیں آسکی ہے۔ پہلے تو وہ بول نہیں سکتی تھیں تاہم سر ہلا کر باتوں کا جواب دے سکتی تھی۔

مشی گن: امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون جو ستمبر 2017 میں ایک کار حادثے کا شکار ہونے کے بعد کوما میں چلی گئی، کچھ دن پہلے اچانک اپنی ماں کے ایک لطیفے پر ہنستے ہوئے ہوش میں آگئی۔

متعلقہ خبریں
پنتھ، کار حادثہ کے ایک سال بعد واپسی کیلئے تیار (ویڈیوز)
خوفناک ٹرافک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 8 افراد ہلاک

خاتون کا نام جینیفر فلیولن بتایا جاتا ہے جو 25 اگست 2022 کو اپنی والدہ کے لطیفے کے جواب میں ہنستے ہوئے کوما سے بیدار ہوگئی۔

مسز فلیولن کی والدہ پیگی مینز نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ جب ان کی بیٹی بیدار ہوئی تو وہ پہلے خوفزدہ ہوگئیں کیونکہ وہ ہنس رہی تھی اور اس نے ایسا کبھی نہیں کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہر خواب سچ ہوگیا ہے۔ وہ دروازہ کھل گیا ہے جو ہمیں علیحدہ کرتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 5 سال کوما میں رہنے کے بعد ان کی بیٹی اپنی بات چیت اور نقل و حرکت کو دوبارہ فعال بنانے کے لئے سخت محنت کررہی ہے اور وہ بھی اس کا بھرپور مدد کررہی ہیں۔

خاتون کی مدد کے لئے GoFundMe مہم شروع کی گئی ہے تاکہ انہیں ایک وین خریدنے اور گھر کی دوبارہ تعمیر کے لئے مدد فراہم کی جاسکے۔

60 سالہ مسز مینز نے مزید بتایا کہ ان کی بیٹی جاگی لیکن وہ پوری طرح کوما کے اثرات سے باہر نہیں آسکی ہے۔ پہلے تو وہ بول نہیں سکتی تھیں تاہم سر ہلا کر باتوں کا جواب دے سکتی تھی۔

وہ اب بھی بہت سوتی ہے مگر ہمیں یقین ہے کہ جیسے جیسے وقت گزرتا جائے گا، وہ مضبوط ہوتی جائے گی اور زیادہ بیدار ہوتی جائے گی۔

اسی دوران اس کا علاج کرنے والے ڈاکٹر رالف وانگ نے بتایا کہ یہ بہت ہی شاذ و نادر پیش آنے والا واقعہ ہے۔ ڈاکٹر رالف وانگ مشی گن کے میری فری بیڈ ری ہیبلیٹیشن ہسپتال میں کام کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس طرح کے صرف ایک تا دو فیصد مریض ہی کوما سے باہر آ پاتے ہیں۔