حیدرآباد

اللہ کی عطا کردہ صلاحیتیں — ایک غور و فکر کی دعوتخطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز کا خطاب

مولانا نے قرآن مجید کی سورۃ النحل کی آیت 18 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کی نعمتوں کو شمار کرنا ممکن نہیں۔ انہوں نے زبان، آواز، سانس، عقل، حواس اور دیگر انسانی صلاحیتوں کو اللہ کا انعام اور آزمائش قرار دیتے ہوئے ان کے مثبت استعمال پر زور دیا۔

حیدرآباد: خطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز، نامپلی، حیدرآباد، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ انسان اللہ تعالیٰ کی تخلیق کا شاہکار ہے، جسے بے شمار نعمتیں اور صلاحیتیں عطا کی گئی ہیں۔

متعلقہ خبریں
جامعہ عثمانیہ کے 84 ویں کونووکیشن میں مولانا مفتی سید احمد غوری نقشبندی کو عربی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری عطا
آئین بچاؤ – بھارت بچاؤ: حیدرآباد میں ساوتھ انڈیا راؤنڈ ٹیبل کانفرنس منعقد
جدہ و حیدرآباد میں انڈین کلچرل سوسائٹی و بزم عثمانیہ کے زیر اہتمام 79واں یومِ آزادی شاندار پیمانے پر منایا گیا
استان قادریہ بغدل شریف میں شہادتِ حضرت امام حسن مجتبیؑ کا عظیم الشان جلسہ
غزہ کی صورتحال پر حیدرآبادی ڈاکٹروں کا انکشاف: بھوک، دوائیوں کی قلت اور زہر آلود فضاء

مولانا نے قرآن مجید کی سورۃ النحل کی آیت 18 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کی نعمتوں کو شمار کرنا ممکن نہیں۔ انہوں نے زبان، آواز، سانس، عقل، حواس اور دیگر انسانی صلاحیتوں کو اللہ کا انعام اور آزمائش قرار دیتے ہوئے ان کے مثبت استعمال پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہر صلاحیت کو بھلائی، خدمت خلق اور حق کی بات پہنچانے میں استعمال کرنا ہی شکر گزاری کا حقیقی اظہار ہے۔ ایمان کی اہمیت بیان کرتے ہوئے مولانا نے انبیاء کرام، صحابہ رضی اللہ عنہم اور اولیاء اللہ کے ایمان افروز واقعات پیش کیے۔

خطاب کے دوران انہوں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام، حضرت ایوب علیہ السلام، حضرت بلال حبشیؓ، حضرت خباب بن الأرتؓ، حضرت شیخ عبدالقادر جیلانیؒ، حضرت امام احمد بن حنبلؒ، حضرت موسیٰ علیہ السلام، غارِ ثور کا واقعہ، حضرت سعد بن معاذؓ، حضرت اویس قرنیؒ، طارق بن زیادؒ اور دیگر بزرگوں کے ایمان و صبر کی مثالیں بیان کیں۔

مولانا نے کہا کہ آج کے دور میں ایمان کو دنیا کی محبت، جھوٹ، دھوکہ، حرام کمائی اور سوشل میڈیا کی غفلت سے خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے سامعین سے عہد لینے کی اپیل کی کہ ہر سانس، ہر لفظ اور ہر عمل کو اللہ کی رضا کے تابع کیا جائے تاکہ دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل ہو۔