شمالی بھارت
ٹرینڈنگ

ہندوستانیوں نے کولمبس سے پہلے امریکہ کو دریافت کیا!، اندرسنگھ پرمار کا دعویٰ (ویڈیو)

پردیش کے وزیر اعلیٰ تعلیم اندرسنگھ پرمار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ ”ہمارے ہندوستانی آباواجداد“ نے دریافت کیا تھا نہ کہ کولمبس نے جیسا کہ طلبا کو پڑھایا جاتا ہے۔

بھوپال: مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ تعلیم اندرسنگھ پرمار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ ”ہمارے ہندوستانی آباواجداد“ نے دریافت کیا تھا نہ کہ کولمبس نے جیسا کہ طلبا کو پڑھایا جاتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ”غلط تاریخ“ پڑھائی جاتی ہے کہ پرتگالی سیاح واسکوڈی گاما نے ہندوستان کو دریافت کیا تھا۔ پرمار منگل کی رات بھوپال کی برکت اللہ یونیورسٹی میں کانوکیشن سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کولمبس نے امریکہ دریافت کیا‘ اس سے ہندوستانی طلبا کا کوئی لینا دینا نہیں۔ اگر انہیں پڑھانا ہے تو یہ بھی بتانا چاہئے کہ مابعد کولمبس دور میں دیسی لوگوں کو کیسی اذیت دی گئی‘ وہاں کا قبائلی سماج برباد کردیا گیا کیونکہ وہاں کا سماج نیچر کی پوجا کرتا تھا‘ سورج کی پوجا کرتا تھا۔

پڑھانا چاہئے کہ قبائلیوں کو کیسے مارا گیا۔ ان کا مذہب کیسے تبدیل کیا گیا لیکن بدقسمتی سے حقائق نہیں بتائے جاتے۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ اس کے برخلاف ہندوستانی طلبا کو پڑھایا جاتا ہے کہ کولمبس نے امریکہ دریافت کیا۔

اندر سنگھ پرمار نے کہا کہ میں کہنا چاہوں گا کہ کسی کو لکھنا ہی تھا تو اسے انڈیا کے عظیم ہیرو واسولون کے بارے میں لکھنا چاہئے تھا جو آٹھویں صدی میں وہاں گیا تھا اور اس نے سانٹیاگو(امریکہ) میں کئی مندر تعمیر کئے تھے۔ یہ حقائق وہاں کے میوزیم (عجائب گھر) میں ابھی بھی لکھے ہوئے ہیں۔

وہاں کی لائبریری میں یہ حقائق ہنوز موجود ہیں۔ پرمار نے کہا کہ طلبا کو صحیح پڑھانا چاہئے کہ یہ ہمارے آباواجداد تھے جنہوں نے امریکہ دریافت کیا تھا‘ کولمبس نے نہیں۔ ہمارے آباواجدادجب وہاں گئے تھے تو انہوں نے مقامی کلچر کا تعاون کیا تھا۔ وہاں اس وقت مایان کلچر تھا۔

ریاستی وزیر نے کہا کہ طلبا کو پڑھایا جاتا ہے کہ پرتگالی سیاح واسکوڈی گاما نے ہندوستان دریافت کیا تھا۔ تاریخ دانوں کو واسکوڈی گاما کی خودنوشت سوانح کا مطالعہ کرتے ہوئے طلبا کو درست تاریخ پڑھانی چاہئے۔

واسکوڈی گاما نے افریقہ کی بندرگاہ زنجیار میں ایک مترجم کے ذریعہ گجراتی تاجر چندن سے ہندوستان دیکھنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ چندن نے واسکوڈی گاما سے کہا تھا کہ وہ اس کے جہاز کے پیچھے چلے آئے۔ اس طرح پرتگالی سیاح ہندوستان پہنچ گیا۔

واسکوڈی گاما نے خود لکھا ہے کہ ہندوستانی تاجر کا جہاز اس کے جہاز سے کافی بڑا تھا لیکن پرمار کے بموجب ہندوستانی طلبا کو غلط پڑھایا جاتا ہے کہ پرتگالی سیاح نے ہندوستان دریافت کیا۔