شمالی بھارت

سخت سیکوریٹی کے درمیان گیان واپی مسجد کے وضوخانہ کے حوض کی صفائی مکمل

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وضوخانے کا پورا پانی نکال کر اس کی صاف صفائی کی گئی اور دوبارہ اسے سیل کردیا گیا۔صفائی کے کام میں نگر نگم کے 15ملازمین کو لگایا گیا تھا۔صفائی کے دورا ن کسی کو بھی اندار جانے کی اجازت نہیں تھی۔

وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقعہ گیان واپی مسجد کے سیل وضو خانہ کی صفائی کا کام سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد سخت سیکورٹی کے درمیان آج مکمل کرلیا گیا۔صفائی کے دوران ڈی ایم کے ساتھ نگر نگم ملازمین و دونوں فریقین کے نمائندگان موجود رہے۔

متعلقہ خبریں
گیان واپی کے تہہ خانہ کی کنجی حوالگی مسئلہ
گیان واپی سروے کیس کی 18 ستمبر کو آئندہ سماعت
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
وضوخانے کا سروے، انجمن انتظامیہ کو نوٹس
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز

موصول اطلاع کے مطابق آج صبح تقریبا 9:30بجے مسجد احاطے میں واقعہ سیل وضو خانہ کو کھول کر اس کی صفائی کا کام شروع کیا گیا۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وضوخانے کا پورا پانی نکال کر اس کی صاف صفائی کی گئی اور دوبارہ اسے سیل کردیا گیا۔صفائی کے کام میں نگر نگم کے 15ملازمین کو لگایا گیا تھا۔صفائی کے دورا ن کسی کو بھی اندار جانے کی اجازت نہیں تھی۔

اطلاع کے مطابق وضو خانہ کے سیفٹی ٹینک میں کل 37زندہ اور 11مردہ مچھلیاں برآمد ہوئیں ۔چھوٹی مچھلیاں تین الگ الگ مقامات پر لگائے گئے واٹر پمپ سے باہر آگئیں جبکہ بڑی مچھلیوں کو صفائی ملازمین نے وضو خانہ سے باہر نکالا۔زنددہ مچھلیوں کو انجمن انتظامیہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا۔

مفتی بنارس و مسجد کے شاہی امام مولانا عبدالباطن نے بتایا کہ صفائی کا کام پوری نگرانی کے ساتھ سخت سیکورٹی کے درمیان مکمل کیا گیا۔ جو مچھلیاں تھیں انہیں ہمارے حوالے کردیا گیا ہے۔ ہم نے ان کی سپردگی کا مطالبہ کیا تھا۔

 ڈی ایم وارانسی ایس راج لنگم نے بتایا کہ کمیٹی کی طرف سے مچھلیوں کی سپردگی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد یہ ساری مچھلیاں جو زندہ تھیں وہ ان کے سپرد کردی گئی ہیں جکہ مردہ مچھلیو ں کا ازالہ نگر نگم کی طرف سے کیا گیا۔

گیان واپی مسجد احاطے میں عدالت کی ہدایت پر کمیشن کی کاروائی کے بعد وضو خانے کے اندر مبینہ شیولنگ کے ہونے کا دعوی کیا گیا تھا جبکہ مسلم فریق اسے فوارہ بتایا تھا۔عدالت نے بعد میں وضو خانہ کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔ لمبے عرصے سے وضو خانہ کے سیل ہونے کی وجہ سے مچھلیوں کی زندگی خطرے میں پڑ گئی تھی۔وضو خانہ سے بدبو بھی آنے لگی تھی۔

اس کے پیش نظر انجمن انتظامیہ کمیٹی نے ڈی ایم کوعرضی دے کر وضو خانے کی صفائی کی درخواست کی تھی لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے ڈی ایم نے کوئی کاروائی نہیں کی تھی جس کے بعد ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے 2جنوری 2024 کو صفائی کے حوالے سے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔اس پر سپریم کورٹ نے ڈی ایم کی نگرانی میں صفائی کی اجازت دے دی تھی۔