امبیڈکر کے معاملہ پر امیت شاہ کو معافی مانگنی چاہیے، ورنہ مودی انہیں برطرف کریں: کھڑگے
کھڑگے نے چہارشنبہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ پارلیمنٹ میں آئین کی منظوری کے بعد سے 75 سال کے شاندار سفر پر راجیہ سبھا میں بحث کے جواب میں مسٹر شاہ نے بابا صاحب کی توہین کی تھی۔
نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو راجیہ سبھا میں آئین پر بحث کا جواب دیتے ہوئے آئین کے خالق بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین کی ہے، اس لیے انہیں ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے اور ملک سے معافی مانگیں اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو وزیر اعظم نریندر مودی کو انہیں برطرف کرنا چاہئے۔
مسٹر کھڑگے نے چہارشنبہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ پارلیمنٹ میں آئین کی منظوری کے بعد سے 75 سال کے شاندار سفر پر راجیہ سبھا میں بحث کے جواب میں مسٹر شاہ نے بابا صاحب کی توہین کی تھی۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بابا صاحب کے حوالے سے حکمران جماعت پر طنز کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ملک میں دلتوں کے تئیں ذہنیت نہیں بدلی ہے۔ شاہ نے بھی اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے اسی ذہنیت کا مظاہرہ کیا اور طنزیہ انداز میں کہا کہ ’’تم روز کیا نعرے لگاتے ہو امبیڈکر، امبیڈکر، امبیڈکر، اگر آپ نے بھگوان کا نام لیا ہوتا تو آپ کو سات جنموں کی جنت مل جاتی۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ لوگ آئین کو نہیں مانتے۔ اگر ہم جنت اور جہنم کی بات کریں تو یہ سوچ منو اسمرتی کی ہے کیونکہ ایسی باتیں صرف اس میں لکھی ہوئی ہیں۔
مودی اور شاہ کے علاوہ ان کے گرو گولوالکر بھی یہی کہتے تھے۔ وہ اس اسکول کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں جس میں انہوں نے تعلیم حاصل کی تھی۔”مسٹر کھڑگے نے کہاکہ ”یہ سب چیزیں کانگریس، نہرو اور گاندھی خاندان کو نیچا دکھانے کے لیے کی جاتی ہیں۔ وہ پہلے بھی اس طرح کی باتیں کرتے تھے، کل بھی انہوں نے ایسی ہی بات کی تھی اور حیران کن بات یہ ہے کہ انہوں نے ٹی وی پر لائیو رہتے ہوئے اس طرح کی بات کی۔
امبیڈکر جنت اور جہنم میں یقین نہیں رکھتے تھے۔ مودی صاحب ٹویٹ کرکے ان کا دفاع کررہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو انہیں فون کرکے ڈانٹنا چاہئے تھا کہ یہ کام نہیں کرے گا اور انہیں کابینہ سے نکال دینا چاہئے تھا، لیکن دونوں دوست ہیں اور جہاں بھی ان کا دوست غلط ہوتا ہے، مسٹر مودی ان کا ساتھ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ منواسمرتی کے آئین میں یقین رکھتے ہیں، اس لیے ان کے نظریے میں ترنگے جھنڈے کی توہین کی گئی ہے، نہرو، مہاتما گاندھی وغیرہ کی تصویروں کو جلایا گیا ہے۔ یہ ان کے لیے عزت نفس کی بات ہے، اس لیے شاہ سے کچھ نہیں کہا گیا۔
ماواسمرتی میں خواتین کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے لیکن مسٹر مودی اپنے وزیر داخلہ کی تعریف کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسٹر مودی کو بابا صاحب کی کوئی عزت ہے تو امت شاہ کو فوراً معافی مانگنی چاہئے اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو شاہ کو فوری طور پر برطرف کر دینا چاہئے۔ تب ہی ملک کے عوام پرسکون رہیں گے ورنہ ہر طرف حکومت کے خلاف احتجاج ہوگا۔ لوگ بابا صاحب کے لیے جانیں قربان کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر مودی جی مسٹر شاہ کو نہیں ہٹاتے ہیں تو یقین ہے کہ آپ بابا صاحب کی تعریف کرکے صرف ڈرامہ کررہے ہیں۔کانگریس صدر نے کہا کہ مسٹر امبیڈکر برابری چاہتے تھے لیکن شاہ اور مسٹر مودی اسی منواسمرتی کی تعریف کر رہے ہیں جس میں خواتین کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس منواسمرتی میں عورتوں، دلتوں، قبائلیوں کی کوئی عزت نہیں ہے۔ مسٹر شاہ کو ملک کے عوام سے معافی مانگنی چاہئے ورنہ مسٹر مودی انہیں فوری طور پر برطرف کردں۔