تلنگانہ

کوڑنگل اور کاماریڈی میں ریونت ریڈی کی انتخابی مہم کی کمان4حقیقی بھائی کے ہاتھ میں

کاماریڈی میں ریونت کو چیف منسٹر کے سی آر سے راست مقابلہ ہے جبکہ کوڑنگل میں انہیں بی آر ایس کے موجودہ ایم ایل اے پٹنم نریندر ریڈی سے مقابلہ درپیش ہے۔ ان دونوں حلقہ جات سے صدر ٹی پی سی سی کو طاقتور حریفوں سے مقابلہ ہے۔

کوڑنگل: تلنگانہ پردیش کانگریس کے صدر ریونت ریڈی چونکہ ریاست بھر میں پارٹی کی انتخابی مہم میں مصروف ہیں اس لئے حلقہ جات، کوڑنگل، اور کاماریڈی سے بی آر ایس کے ساتھ سخت مقابلہ میں ریونت کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے ان کے 4حقیقی بھائی سخت محنت کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
وزیراعظم ورنگل میں انتخابی مہم چلائیں گے
رام مندر سے متعلق کانگریس کے خلاف وزیراعظم کا بیان اشتعال انگیز : جیون ریڈی
تلنگانہ میں ٹی ایس کے بجائے ٹی جی استعمال کی ہدایت، احکام جاری
سپریم کورٹ میں نوٹ برائے ووٹ کیس کی سماعت ملتوی

کاماریڈی میں ریونت ریڈی، طاقتور بی آر ایس سربراہ و چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے مقابلہ کررہے ہیں۔ تلنگانہ کے سدرن علاقہ میں کرناٹک سرحد پر کوڑنگل واقع ہے جبکہ کاماریڈی، شمالی تلنگانہ کا حصہ ہے۔

کاماریڈی میں ریونت کو چیف منسٹر کے سی آر سے راست مقابلہ ہے جبکہ کوڑنگل میں انہیں بی آر ایس کے موجودہ ایم ایل اے پٹنم نریندر ریڈی سے مقابلہ درپیش ہے۔ ان دونوں حلقہ جات سے صدر ٹی پی سی سی کو طاقتور حریفوں سے مقابلہ ہے۔

پردیش کانگریس کے صدر اور پارٹی کی کامیابی کی صورت میں چیف منسٹر کے عہدہ کے اولین دعویدار ریونت ریڈی، ریاست میں کانگریس کی موثر اور جارحانہ انتخابی مہم چلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ریڈی، دو (کوڑنگل اور کاماریڈی) حلقوں سے باہر پارٹی کی انتخابی مہم میں مصروف رہنے کی وجہ سے ان کے حقیقی4بھائی ریونت ریڈی کی انتخابی مہم کامیابی کے ساتھ چلا رہے ہیں۔

 ان 4بھائیوں میں تروپتی ریڈی، جگدیشور ریڈی، کونڈال ریڈی اور کرشنا ریڈی شامل ہیں۔ یہ چاروں بھائی، ریونت ریڈی کی انتخابی مہم کو کامیابی کے ساتھ چلا رہے ہیں۔ ریونت ریڈی کے بڑے بھائی تروپتی ریڈی اور چھوٹے بھائی کرشنا ریڈی، کوڑنگل میں انتخابی مہم چلارہے ہیں۔

 جبکہ ایک اور چھوٹے بھائی کونڈال ریڈی ت کاماریڈی میں اپنے بھائی کی انتخابی مہم کی کمان سنبھالے ہوئے ہیں ایک اور بھائی جگدیشور ریڈی جو امریکہ سے آئے ہوئے ہیں، کاماریڈی میں اپنے بھائی کی انتخابی مہم میں بہت جلد شریک ہوں گے۔

تاجر پیشہ سے وابستہ کرشنا ریڈی نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ کوڑنگل میں ہم مقامی قائدین کے ساتھ مل کر انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ جب میرے بھائی (ریونت ریڈی) آتے ہیں تو ہم منڈل سطح پر ان کی انتخابی مہم چلاتے ہیں۔ حلقہ اسمبلی کوڑنگل کے 5 منڈلوں میں انہوں نے اپنی انتخابی مہم مکمل کرلی ہے۔

مزید3منڈل باقی ہیں بڑے بھائی تروپتی ریڈی جو حلقہ اسمبلی کوڑنگل کے انچارج ہیں، نے بتایا کہ، گاؤں میں گھر گھر ریونت ریڈی کی انتخابی مہم جاری ہے۔ مہم کے دوران ہم نے70سے80 فیصد مکانات تک ربط پیدا کیا ہے۔ ہمارے پاس کچھ وقت موجود ہے ہم ہر ایک رائے دہندہ سے ربط پیدا کریں گے۔

 مقامی افراد نے شکایت کی کہ ریونت ریڈی، اپنے حلقہ میں زیادہ سے زیادہ وقت نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوڑنگل کے عوام کو اس بات پر فخر ہے کہ ہمارا ایک قائد ریاست بھر میں کانگریس کی انتخابی مم چلا رہا ہے۔ مقامی افراد از خود میرے بھائی کی تائید میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ ریڈی کو کامیاب بنانے کیلئے مقامی قائدین سخت جدوجہد کررہے ہیں۔ میرے بھائی پر ان کا اعتماد یہی ہماری طاقت ہے۔

تروپتی ریڈی نے یہ بات کہی۔حلقہ اسمبلی کوڑنگل میں جملہ رائے دہندوں کی تعداد2.36 لاکھ بتائی گئی ہے۔ ہمیں، عوام کی جانب سے زبردست ردعمل حاصل ہوا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ کوڑنگل سے ریونت ریڈی 40 ہزار تا50ہزار ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب ہوجائیں گے۔

حلقہ اسمبلی کاماریڈی میں بھی کونڈال ریڈی، اپنے بھائی ریونت ریڈی کی انتخابی مہم کی کمان سنبھالے ہوئے ہیں۔ اس حلقہ میں 7منڈل شامل ہیں۔ جس میں ریونت ریڈی نے 2منڈلوں میں اپنی مہم مکمل کرلی ہے۔ آج 3منڈلوں میں مہم مکمل کرلی جائے گی۔ جبکہ مابقی منڈلوں میں آئندہ ہفتہ مہم چلائی جائے گی۔

وہ کاماریڈی میں ٹاؤن ہال میں ایک اجلاس اور مختلف کارنر میٹنگس منعقد کرچکے ہیں۔ حلقہ کاماریڈی میں بھائی کونڈال ریڈی کی مدد کیلئے دوسرے بھائی جگدیشور بھی وہاں روانہ ہونے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بزنس مین ہیں اور امریکہ میں رہائش پذیر ہوچکے ہیں۔ و ہ کبھی سیاست کا حصہ نہیں بن پائے ہیں۔ وہ امریکہ سے یہاں آئے ہیں۔

 اپنے بھائی کیلئے جوکچھ بن پڑے گا وہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ سات بھائیوں میں ریونت ریڈی چوتھے ہیں جبکہ ان سے دوبڑے بھائیوں کادیہانت ہوچکا ہے۔2018 کے اسمبلی انتخابات میں ریونت ریڈی کو کوڑنگل سے بی آر ایس امیدوار پی نریندر ریڈی کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔