جموں و کشمیر

سری نگر میں جماعت اسلامی کے سابق ترجمان زاہد علی دوبارہ گرفتار

خاندان کے ارکان کے بموجب ممنوعہ جماعت اسلامی کے ایک حلقہ کی جانب سے امن مساعی کے دوران جموں وکشمیر پولیس نے اس سماجی مذہبی گروپ کے سرکردہ قائد ایڈوکیٹ زاہد علی کو 16 مئی کے دن دوبارہ گرفتار کرلیا۔

سری نگر: خاندان کے ارکان کے بموجب ممنوعہ جماعت اسلامی کے ایک حلقہ کی جانب سے امن مساعی کے دوران جموں وکشمیر پولیس نے اس سماجی مذہبی گروپ کے سرکردہ قائد ایڈوکیٹ زاہد علی کو 16 مئی کے دن دوبارہ گرفتار کرلیا۔

متعلقہ خبریں
سنسربورڈ ’ہم دو ہمارے بارہ‘ فلم کی ریلیز پر روک لگائے : امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند
مسلمان حکمران، اسرائیل کے محافظ یا اسلام کے:سراج الحق

زاہد علی کے خاندان نے بتایا کہ سری نگر میں رائیناواڑی پولیس اسٹیشن کی جانب سے ان سے 16 مئی کو حاضر ہونے کیلئے کہا گیا۔

خاندان نے کہا ”ان کو بعد میں سنٹرل جیل سری نگر سے متعلق 2019 کے کیس میں گرفتار کرلیا گیا“۔ ان کو جموں وکشمیر ہائی کورٹ کی جانب سے 2 مئی کو رہا کیا گیا تھا۔ زاہد علی ماضی میں جماعت اسلامی کے ترجمان کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

وزارت داخلہ نے 2019 کے دوران جماعت اسلامی پر امتناع عائد کردیا تھا۔ زاہد علی کی دوبارہ گرفتاری اس لئے ہوئی ہے کیونکہ جماعت اسلامی کے سابق سینئر قائد غلام قدیر وانی نے جن کا پلوامہ سے تعلق ہے بتایا ہے کہ اگر مرکز کی جانب سے امتناع برخاست کردیا گیا انتخابات میں حصہ لیا جائے گا۔

قدیر سری نگر لوک سبھا انتخابات کے دوران حال ہی میں ووٹ دیتے ہوئے بھی دیکھے گئے تھے۔ زاہد علی کو ان کی رہائی کے 14 دن کے اندر دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔

a3w
a3w